بحیرہ احمر میں زیر آب تین ڈیٹا کیبلز کٹنے کے بعد خدشہ ہے کہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی سروس متاثر ہو سکتی ہے۔
خلیجی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق دنیا بھر میں انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن فراہم کرنے والی بحیرہ احمر کی تین زیر آب کیبلز کاٹ دی گئی ہیں جبکہ یہ آبی گزرگاہ یمن کے حوثی باغیوں کے نشانے پر بھی ہے۔
کیبلز کٹنے سے بحیرہ احمر سے گزرنے والے ڈیٹا ٹریفک کے 25 فیصد کو متاثر کر رہی ہے۔
ہانگ کانگ میں قائم ایچ جی سی گلوبل کمیونی کیشنز کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کٹوتی کا اعتراف کیا گیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ لائنیں کس وجہ سے منقطع ہوئیں۔
حوثی باغیوں کی مہم میں کیبلز کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش پائی جاتی ہے، جسے باغی غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی کوشش قرار دیتے ہیں۔ تاہم حوثیوں نے ان کیبلز پر حملے کی تردید کی ہے۔
اگرچہ بحیرہ احمر کے ذریعے عالمی جہاز رانی پہلے ہی متاثر ہوچکی ہے ، جو ایشیا اور مشرق وسطی سے یورپ تک کارگو اور توانائی کی ترسیل کا ایک اہم راستہ ہے ، ٹیلی کمیونیکیشن لائنوں کی تخریب کاری مہینوں پر محیط بحران کو مزید بڑھا سکتی ہے۔
ایچ جی سی گلوبل کمیونی کیشنز کے ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ کیبلز سے ایشیا افریقہ یورپ ون، یورپ انڈیا گیٹ وے، سی کام اور ٹی جی این گلف کو انٹرنیٹ کی سروس فراہم کی جاتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کٹوتی بحیرہ احمر سے گزرنے والی 25 فیصد ٹریفک کو متاثر کر رہی ہے اور اس نے بحیرہ احمر کے راستے کو ایشیاء سے یورپ جانے والے ڈیٹا کے لئے اہم قرار دیا اور کہا کہ اس نے ٹریفک کا راستہ تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News