کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو ہدایت کی ہے کہ صوبے میں جاری جرائم ایک ماہ میں ختم ہونے چاہئیے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں امن و امان سے متعلق صوبائی انصاف کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
عدالت نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو ہدایت کی کہ صوبے میں جاری جرائم ایک ماہ میں ختم ہونے چاہیے جب کہ چیف جسٹس نے آئی جی سندھ کو یہ بھی ہدایت کی کہ موٹر ویز، ہائی ویز اور شہروں میں پیٹرولنگ بڑھائی جائے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ختم کرنے کے لیے پولیس فورس کی تعداد بھی بڑھائی جائے۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 45 ہزار کی فورس ہے جن میں سے 10 ہزار اہلکار مختلف شخصیات کی سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔
امن و امان کی صورت حال پر وزیر قانون سندھ کی رائے پر چیف جسٹس سندھ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ’’مجھے وزیرقانون کی بات سن کر افسوس ہوا ہے‘‘۔
جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کہ اگر وزیر قانون سندھ امن و امان کے حوالے سے اس طرح کی رائے رکھتے ہیں تو کارروائی کیا کریں گے، یہان بیٹھے وکلاء کے نمائندے میرے تحفظات وزیر قانون ضیاء لنجار تک پہنچائیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کتنا طاقتور ہو اس کو رعایت نہ برتی جائے، امن و امان کو خراب کرنے والے جتنے بھی طاقتور ہوں انہیں انجام تک پہنچایا جائے جب کہ چیف جسٹس نے پندرہ روز میں امان و امان سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
علاوہ ازیں ڈی جی رینجرز سندھ نے رینجرز کے لئے پولیس کے اختیارات بھی مانگ لیے ہیں۔
ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا کہ رینجرز کو کراچی میں دہشت گردی کے خلاف جو اختیارات ملے تھے وہی اختیارات دیے جائیں، رینجرز کو کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیے جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News