بنگلہ دیش میں شدید گرمی کی لہر نے تباہی مچا دی ہے، ہیٹ ویو کے باعث ہزاروں اسکول اور مدرسے بند کر دیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں شدید گرمی کی لہر نے تباہی مچا دی ہے جس کی وجہ سے حکام کو ہزاروں اسکولوں اور مدرسوں کو بند کرنا پڑا ہے، جبکہ ملک بھر میں نماز استسقاء کے اجتماع منعقد کئے گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ہزاروں بنگلہ دیشی بدھ کے روز شدید گرمی کی لہر کے درمیان بارش کے لیے دعا مانگنے کے لیے جمع ہوئے تھے جس کی وجہ سے حکام نے ملک بھر میں اسکول بند کر دیے تھے۔
وسیع پیمانے پر سائنسی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی گرمی کی لہروں کو طویل، زیادہ کثرت اور زیادہ شدید ہونے کا سبب بن رہی ہے۔
بنگلہ دیش کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دارالحکومت ڈھاکہ میں اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 4-5 ڈگری سینٹی گریڈ (39-41 ڈگری فارن ہائیٹ) رہا ہے جو اسی عرصے کے 30 سالہ اوسط سے زیادہ ہے۔
شہر کی مساجد اور دیہی علاقوں میں جمع ہونے والے مسلمان نمازیوں نے شدید گرمی سے نجات کے لیے دعا مانگی اور نماز استسقاء ادا کی، جس کے بارے میں پیش گوئی کرنے والوں کو توقع ہے کہ یہ سلسلہ کم از کم ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔
وسطی ڈھاکہ میں ایک ہزار افراد کے لیے نماز استسقاء کی امامت کرنے والے ایک عالم دین محمد ابو یوسف نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ ہم نے اپنے گناہوں پر توبہ کی اور بارش کے لیے دعا کی۔
ملک کی سب سے بڑی اسلامی جماعت جماعت اسلامی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اپنے ارکان سے بدھ اور جمعرات کو ہونے والی نماز استسقاء میں شرکت کی اپیل کی ہے۔
حکام نے گزشتہ ہفتے تمام اسکولوں کو حکم دیا تھا کہ وہ اس مہینے کے آخر تک کلاسیں منسوخ کردیں۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بنگلہ دیش میں درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ (108 فارن ہائیٹ) سے زیادہ تک پہنچ گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News