اسرائیل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ رواں ہفتے کے آخر میں ایران کے تاریخی ڈرون اور میزائل حملے کا جواب دے گا ۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے فریقین کو پرسکون رہنے کے مطالبات کے باوجود مشرق وسطیٰ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ اسرائیل اب بھی اس بات پر غور کر رہا ہے کہ وہ کیا اقدامات کرے گا لیکن یہ واضح ہے کہ 13 اپریل کو ان کے ملک پر ایرانی بمباری کا جواب دیا جائے گا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جنگی کابینہ میں ایران پر ایک ایسے انتقامی حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان نہیں ہوگا۔
اسرائیلی جنگی کابینہ ایران کو انتقامی کارروائی میں نقصان پہنچانا چاہتی ہےمگر وہ باقاعدہ جنگ کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہے۔
ایران کے حوالے سے اسرائیلی جنگی کابینہ کا اجلاس آج پھر ہوگا۔
واضح رہے کہ دہائیوں کی دشمنی کے باجود ہفتے کے روز ایران نے پہلی بار اسرائیل پر براہ راست فوجی حملہ کیا تھا۔
مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ایران کی جانب سے 350 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں ( بشمول بیلسٹک اور کروز میزائل) سے حملہ کیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کی جانب سے داغے گئے 99 فیصد کو امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت دیگر ممالک کی مدد سے روکا گیا۔
دوسری جانب یورپی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ تقریباً سات ایرانی میزائل ٹارگٹ پر لگنے سے اسرائیل کی سب سے بڑی ایئر بیس کو نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News