سڈنی میں ایک خطبے کے دوران ایک چرچ میں بشپ اور متعدد دیگر افراد پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ پیر کی رات کو ویکلے کے مضافاتی علاقے میں پیش آیا، چاقو بردار حملہ آور شخص نے بشپ اور دیگر افراد پر بھی حملہ کیا۔
پولیس نے ان اطلاعات پر ردعمل ظاہر کیا کہ متعدد افراد پر چاقو سے حملہ کیا گیا تھا لیکن ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے کوئی بھی زخم جان لیوا نہیں تھا۔
پولیس نے مزید کہا کہ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور وہ ان کی تفتیش میں مدد کر رہا ہے، لیکن حملے کے محرکات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔
فوری طور پر یہ بھی واضح نہیں ہوسکا کہ کرائسٹ دی گڈ شیفرڈ چرچ میں ہونے والے اس حملے میں کون سا ہتھیار استعمال کیا گیا۔
مقامی میڈیا نے بشپ کا نام مار ماری ایمانوئل بتایا ہے، چرچ میں دعائیہ تقریب کی لائیو اسٹریم کی گئی ویڈیو میں سیاہ کپڑوں میں ملبوس ایک شخص کو بشپ کے قریب آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ زخمیوں کو جان لیوا چوٹیں آئیں اور این ایس ڈبلیو ایمبولینس پیرامیڈکس ان کا علاج کر رہے ہیں۔
زخمی ہونے والے تمام افراد کی عمریں 20 سے 70 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔
چاقو سے حملہ اسی شہر کے ایک شاپنگ مال میں چھ افراد کی ہلاکت کے چند روز بعد ہوا ہے۔ حملہ آور کو بعد میں ایک پولیس افسر نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ دونوں واقعات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News