
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری کا پی ٹی آئی رہنماﺅں کے جلسوں کے انعقاد کے بیان پر ردعمل سامنے آ گیا ہے۔
سینیٹر طلال چوہدری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پی ٹی آئی نے جلسے اور فساد تو کرنا ہی ہے کیونکہ پاکستان کی معاشی حالت جو بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا پی ٹی آئی نے جھوٹ کی دکان اس وقت کھولی جب پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے اور ہم خوشحالی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
سینیٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پہچانے اور9 مئی کے حملہ آوروں کو پاکستان کی ترقی قبول نہیں، جب سی پیک اور پاکستان کی ترقی کے تاریخی پراجیکٹس کے لئے چینی صدرنے تشریف لانا تھا، تب بھی پی ٹی آئی کا یہی رویہ تھا۔
پی ایم ایل کے رہنما کے مطابق فارن فنڈنگ سے چلنے والا گروہ پھر انتشار، فساد اور معاشی عدم استحکام کے لئے متحرک ہونے جلکی کوشش کر رہا ہے۔
سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پولیس پر پٹرول بم پھینکنے اور ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے آج پھر فساد پر اتر آئے ہیں کیونکہ سٹاک ایکسچینج 70 ہزار پوائنٹس سے اوپر جا چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور اس کے گھڑی چور بانی کو تکلیف ہے کہ اس کا پاکستان کی معاشی تباہی کا منصوبہ ناکام ہوگیا، بی آر ٹی پشاور کے کرپشن کے شاہکار منصوبے کا خسارہ 6 ارب روپے تک جاچکا ہے، اس کا جواب دینا چاہیے تھا ؟
سینیٹر کے مطابق جب آٹے اور روٹی کی قیمت کم ہورہی ہے، اس وقت مہنگائی کا رونا رونے آگئے، ان کا یوٹرن لیڈر کہتا تھا کہ ٹماٹر پیاز کی قیمتیں چیک کرنے نہیں آیاْ
نوازشریف کے دور میں جو روٹی پانچ روپے کی فروخت ہوتی تھی، وہ 2018 کے بعد 25 روپے پر پہنچا دی گئی
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں آٹا 35 اور چینی 52 روپے تھی جو گھڑی چور کے دور میں 100 روپے ہوا اور چینی کی قیمت میں 83 فیصد اضافہ ہوا تھا اور70 سال کا ریکارڈ ٹوٹا تھا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹر طلال چوہدری نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے آئین شکن قرار پانے والے آج آئین کے تحفظ کے نام پر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News