اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی گلبرگ کی رہائش گاہ کی نیلامی روک دی اور حکمِ امتناع جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے لاہور میں موجود گھر کی نیلامی سے روکتے ہوئے نوٹس جاری کر دیا۔
نیب کو اسحاق ڈار کی جائیداد نیلامی کی اجازت مل گئی
ذرائع کے مطابق عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 13 فروری تک جواب طلب کر لیاہے۔
اسحاق ڈار کی اہلیہ نے ضلعی انتظامیہ کو نیلامی کے خلاف حکم امتناع تھما دیا جس کے بعد ضلعی انتظامیہ کی ٹیم آدھے گھنٹے بعد واپس روانہ ہوگئی ۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کی اہلیہ تبسم اسحاق نے عدالتِ عالیہ میں رہائش گاہ کی نیلامی کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے نیلامی روک دی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی اہلیہ کی جانب سے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
تبسم اسحاق نے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ گھر انہیں حقِ مہر میں دیا گیا تھا، ان کی جائیداد کی ضبطی اور نیلامی کے احکامات درست نہیں۔
دوسری جانب درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ لاہور کے علاقے گلبرگ میں موجود گھر 14 فروری 1989 کو اسحاق ڈار نے حق مہر کے عوض اپنی اہلیہ کو دیا تھا وکیل کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت نے تبسم اسحاق کی جانب سے نیب کے اقدام کے خلاف دائر درخواست 7 نومبر 2019 کو خارج کر دی تھی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کر دیا۔
عدالت نے 7 نومبر کے احتساب عدالت کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کر کے 13 فروری کو جواب طلب کر لیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News