نواز شریف نے مریم نواز کے لندن آنے تک آپریشن کرانے سے انکار کردیا ہے، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کہتے ہیں کہ آپریشن گزشتہ جمعرات کو ہونا تھا۔
تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سماجی ربطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جمعرات کو نواز شریف کی کیتھرٹرائزیشن ہونا تھی جبکہ نواز شریف نے مریم نواز کے لندن نہ پہنچنے پر نواز شریف نے آپریشن موخر کرادیا ہے۔
Former PM #NawazSharif after extensive cardiac evaluation & investigations at Royal Brompton Hospital is found to have complex multi vessel coronary artery disease & substantial ischemic & threatened myocardium. He was planned for a Coronary Intervention last Thursday (30/1).
1/3 pic.twitter.com/s1VzIbPc3o— Dr. Adnan Khan (#StayHomeSaveLives) (@Dr_Khan) February 5, 2020
انہوں نے اپنے پیغام میں بتایا کہ نواز شریف کی خواہش تھی کہ مریم نواز اُن کے ساتھ اسپتال میں موجود ہوں۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم اور میرے برادر بزرگ میاں محمد نوازشریف کی صحت بدستور تشویشناک اور غیر مستحکم ہے۔ ان کے علاج کے لئے ضروری عمل میں دو مرتبہ تبدیلی کرنا پڑی کیونکہ ان کی صاحبزادی مریم نوازشریف جو ایسے وقت میں اپنے والد کے پاس ہونا چاہتی ہیں، کو پاکستان سے آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
پیچیدہ نوعیت کی متعدد جان لیوا بیماریوں کے لاحق ہونے کی بناءپر میاں نوازشریف کی صحت کی صورتحال نازک ہے۔ عارضہ قلب کی تکلیف کی بناءانہیں پہلے بھی دومرتبہ اوپن ہارٹ سرجری سمیت متعدد قسم کے علاج کے عمل سے گزرنا پڑا۔
نواز شریف کو آتا اور مریم کوجاتا نہیں دیکھ رہا
میاں صاحب کے عارضہ قلب کی موجودہ صورتحال کی تشخیص اور علاج کی حکمت عملی سے متعلق جامع عمل لندن کے رائل برومپٹن ہسپتال میں مرتب ہوئی ۔ معالجین نے ان کے دل کی شریانوں اور خون کے بہاو میں رکاوٹوں، دل کے بڑے حصے اور اس کے کام کرنے کے عمل کے شدید متاثر ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
بیگم کلثوم نوازصاحبہ نے دارفانی سے کوچ کیا تو میاں نوازشریف اپنی صاحبزادی کے ہمراہ جیل میں قید تھے۔ اپنی شریک حیات کھودینے کے شدید غم نے ان کی صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب کئے ۔ اپنی زندگی کے اس مشکل ترین وقت میں مریم نواز ان کے لئے ڈھارس، عافیت وآسودگی، غم بانٹنے اور ان کی قوت کا باعث بنیں۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ انہیں اپنے والد کی دیکھ بھال کے لئے آنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
مریم نوازشریف کے میاں صاحب کے پاس نہ ہونے کی بناءپر ماہر امراض قلب کو دو بار ’کارڈیک کیتھیٹرائزیشن‘ کا طے شدہ عمل تبدیل کرنا پڑا۔
میاں صاحب کی صحت کی تشویشناک حالت کے پیش نظر مریم نوازکو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اپنے والد کے پاس آنے کی اجازت دی جائے۔کیونکہ جتنا وقت گزررہا ہے اتنا ہی طبی عمل کے لئے گنجائش کم ہورہی ہے۔
میاں نوازشریف تین مرتبہ کے منتخب وزیراعظم پاکستان ہیں جن کی قومی معیشت اور دفاع کے لئے کاوشیں ناقابل فراموش اور مثالی ہیں۔ نیب عدالت کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے وہ اپنی صاحبزادی کے ہمراہ پاکستان واپس آگئے اور فیصلے پر شدید تحفظات کے باوجود وہ جیل چلے گئے اور ڈیڑھ سال تک ٹرائل اور ایک سو سے زائد پیشیوں کا سامنا کیا۔ ان کے علاج معالجے کے حق کے احترام کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News