کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر قیدیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرتے ہوئے سندھ کی جیلوں سے 829 قیدی رہاکردئیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں چیف سیکریٹری، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، پرنسپل سیکریٹری اور آئی جی جیل شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری جیلوں میں 16 ہزار سے زائد قیدی ہیں، میں چاہتا ہوں جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کم کی جائے جب کہ ضامن نہ ہونے کی وجہ سے بند قیدیوں کو رعایت دی جائے اور جو قیدی جرمانہ دینے کے قابل نہیں ان کا جرمانہ حکومت ادا کرے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی جیل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام قیدیوں کے حوالے سے فہرست بنا کر بھیجیں، تفصیلات دیکھ کر قانون کے مطابق دیکھوں گا کہ کتنے قیدیوں کو چھوڑ سکتے ہیں۔
ادھر لاہور ہائیکورٹ نے بھی قیدیوں کی حفاظت کے لئے تمام خواتین، کم عمر اور معمولی جرائم میں قید ملزموں اور مجرموں کو ضمانت کی درخواستیں دائر کرنے کی ہدایات ردی ہیں۔
408 قیدیوں کو رہا کرنیکا حکم
لاہورہائی کورٹ بھی خواتین اورمعمولی جرائم کے قیدیوں کی ضمانت کی درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کردی۔
ڈی جی ڈائریکٹوریٹ آف ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے صوبے بھر کے تمام سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کردیا جس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے متعلقہ سپرنٹنڈنٹس جیلز کو معمولی نوعیت کے مقدمات میں قید ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی ہے۔
متعلقہ سیشن ججز ضمانت کی درخواستیں متعلقہ ٹرائل میں سماعت کے لئے مقرر کریں، 7 سال سے کم قید والے، کم عمر اور خواتین قیدیوں کی ضمانت کی درخواستیں ترجیحی بنیادوں پر منظور کی جائیں، 7 سال سے زائد قید والے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں جیل سپرنٹنڈنٹس براہ راست لاہور ہائی کورٹ میں دائر کریں۔
لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ رہا ہونے والے قیدیوں کو مکمل تنہائی میں رہنے کا حکم دیا جائے، جیلوں میں داخل ہونے والے نئے قیدیوں کو بھی مکمل تنہائی میں رکھا جائے، متعلقہ ڈی پی او ان قیدیوں کے عام افراد میں ملنے پر نظر رکھیں گے، انسداد دہشت گردی کی خصوصی دفعات کے تحت قید ملزمان پر ان ہدایات کا اطلاق نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News