پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں تین نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی بین الاقومی نگرانی میں عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فوج نے بے رحمانہ قتل پر پردہ ڈالنے کیلئے نوجوانوں کو نامعلوم دہشت گرد قرار دے دیا جبکہ تینوں نوجوان راجوری سے مزدوری کیلئے شوپیاں آئے تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ 18جولائی کو بھارتی فوج نے شوپیاں میں امتیاز احمد، محمد ابرار اور ابرار احمد کو نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران شہید کیا اور بےرحمانہ قتل پر پردہ ڈالنے کے لئے انہیں نامعلوم دہشت گرد قرار دے دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق تینوں نوجوان راجوری سے مزدوری کیلئے شوپیاں آئے تھے جن کو بھارتی فوج کی جانب سے دہشتگرد قرار دے کر قتل شوپیا میں قتل کردیا گیا۔
ترجمان نے بتایا ہے کہ بھارتی فوج نے جرم چھپانے کیلئے لاشیں لواحقین کو دینے کے بجائے غیر ملکی دہشت گردوں کے قبرستان میں دفن کر دیں ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ماورایے عدالت قتل عام قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی کا خاصہ رہا ہے جبکہ 18 ستمبر کے بیان میں بھارتی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے استعمال میں تجاوز کیا جا رہا ہے۔۔ ماورائے عدالت قتل کی بین الاقومی نگرانی میں عدالتی تحقیقات کرائی جائے
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News