عالمی بینک کی فنڈنگ سے ٹیبلٹس کی خریداری میں کروڑوں روپے کے گھپلے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبہ پنجاب میں اساتذہ کے لیے ٹیبلٹس کی خریداری میں کرپشن کا میگا اسکینڈل سامنے آیا ہے جس میں 30 ہزار روپے مالیت کا ٹیبلٹ 49 ہزار 900 روپے میں خریدے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
2019 میں پی ایم آئی یو نے اساتذہ کے لیے 20 ہزار ٹیبلٹس کی خریداری کے لیے ٹینڈر جاری کیے گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مہنگے داموں ٹیبلٹس خرید کر قومی خزانے کو تیس کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔ کمپیوٹر ٹپس کمپنی نے متعلقہ افسران کو رشوت دے کر ٹینڈر منظور کرائے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کمپیوٹر ٹپس نے بھاری رقم کے عوض تین ہزار ٹیبلٹس کابھاری رقم کا بل بھی کلیئر کروالیا۔ ٹیبلٹ کی سرکاری کاغذوں میں قیمت خرید کمپنی رسید سے زیادہ درج ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 70 کروڑ روپے سے زائد کا بل کلیئر کرانے کے لیے کمپنی نے پی آئی ایم یو کے افسران پر دباؤ دیا۔
بین الاقوامی کمپنی کے ٹیبلٹس مہنگے داموں خریدنے پر محکمہ اسکول ایجوکیشن نے کارروائی شروع کر دی ہے۔
ٹیبلٹس سابق ڈائریکٹر پی ایم آئی یو شاہد الرحمان کے دور میں خریدے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مہنگے ٹیبلٹس کی خریداری پر ابتدائی تفتیش مکمل ہونے کے بعد کیس نیب لاہور کو بھجوانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
سی ای او کمپیوٹر ٹپس کمپنی کا کہنا ہے کہ 25 ہزار میں ایسا ٹیبلٹ ملنا ناممکن بات ہے۔ ہماری کمپنی کی خریداری کے مطابق کم قیمت بتائی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News