Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

جو ماضی میں بویا وہ اب کاٹ رہے ہیں، سب ذمہ دار ہیں، شاہد خاقان عباسی

Now Reading:

جو ماضی میں بویا وہ اب کاٹ رہے ہیں، سب ذمہ دار ہیں، شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی

جو ماضی میں بویا وہ اب کاٹ رہے ہیں، سب ذمہ دار ہیں، شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو ماضی میں بویا وہ اب کاٹ رہے ہیں اور اس کے سب ذمہ دار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصطفیٰ کھوکھر اور حاجی لشکری رئیسانی سمیت و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال سے متعلق گفتگو کی ہے۔

شاہد خاقان عباسی

ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نفرت کی سیاست سے پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے، سیاسی نظام میں صلاحیت نہیں کہ مسائل حل کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ آج سیاست ایک دوسرے کو گالی دینے اور الزام لگانے کا نام ہے، اس طرح کی سیاست عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی، آج کی سیاست انتقام اور دشمنی کی سیاست بن گئی ہے، یہ چاہتے ہیں جماعتوں سے ہٹ کر ایک فورم ہو جس کے ذریعے مسائل پر بات ہوسکے، سب اپنے گریبان میں دیکھیں کوئی الزام سے بری الذمہ نہیں ۔

Advertisement

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئین کو تسلیم نہیں کریں گے تو مسائل حل نہیں ہونگے، ملک کے تمام مسائل کا حل آئین کے اندر موجود ہے۔

Advertisement

انکا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سیمینار میں بلوچستان کے مسائل پر تفصیلی بات ہوئی، بلوچستان کے مسائل کی وجہ اسمبلیوں میں بھیجے غیرنمائندہ لوگ ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا ایوانوں میں بیٹھے لوگ بلوچستان کے مسائل حل کررہے ہیں، بلوچستان کو گیس اوربجلی کاحصہ دیناچاہیے

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ جو خرابی 20سال سے ہوئی وہ 8ماہ میں ٹھیک نہیں ہوسکتی،  ہمیں ناانصافیوں کا ازالہ کرنا چاہیے۔ مسائل کا کوئی معجزاتی حل نہیں، مشکل فیصلے کر کے ملک کو مستحکم کرنا ہوگا۔

مفتاح اسماعیل

دوسری جانب سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے لوگوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے، عوام کا مزید پیٹ کاٹنے کی گنجائش نہیں۔ پاکستان کو اس سال 21ارب ڈالرز کی ادائیگیاں کرنی ہیں، رقم تعلیم، صحت کے بجائے قرضوں کی قسط پر خرچ ہورہی ہے۔

Advertisement

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومتی ادارے اربوں کے خسارے میں ہیں، نجکاری نہیں ہورہی، پاکستان کا قرض بڑھ کر51 ہزار ارب تک پہنچ گیا ہے، ایک ہی طریقہ ہے پاکستانی مصنوعات باہر زیادہ سے زیادہ بیچنا ہونگی، گردشی قرضے کا حل کسی حکومت نے نہیں نکالا۔

Advertisement

انکا کہنا ہے کہ ہمیں زراعت کو آگے لے کر آنا ہوگا، وقت آگیا ہے کہ ملک میں لوگوں کو حقوق دیے جائیں، مشکل معاشی حالات کی وجہ سے لوگ مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں پچھلے 20سالوں سے قرض بڑھتا جارہا ہے، ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، حکومت نے 4ماہ میں فیصلے نہیں کیے جس سے ملک کا نقصان ہوا۔

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ حکومت اب آئی ایم ایف سے بات کررہی ہے جو خوش آئند ہے، حکومت کے آئی ایم ایف سے مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

لشکری رئیسانی

علاوہ ازیں سابق سینیٹ اور پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صدر نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کے حوالے سے بات چیت کی فضا بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے کوششیں کریں اور حکومت گوادر میں امن کی فضا قائم کرنے میں کردار ادا کرے۔

Advertisement

لشکری رئیسانی نے مزید کہا کہ حکومتیں مفلوج ہیں، ریاست ڈائیلاگ شروع کرے، پہلے اعتماد کی فضا پیدا کی جائے تا کہ بحرانوں سے نکل سکیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پی آئی سی میں اندھیر نگری چوپٹ راج
مارگلہ ٹریلز پر سیکیورٹی کا نیا نظام شروع
پاکستان میں عیدالاضحیٰ کب ہوگی؟ ممکنہ تاریخ سامنے آگئی
بلاشبہ 9 مئی کا دن پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ دن رہے گا، آرمی چیف
9 مئی کے کرداروں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے، سردار سلیم حیدر
نو مئی کو مجھے شہادت بھی نصیب ہوتی تو بھی میرے لیے بڑادن ہوتا، آئی جی اسلام آباد
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر