سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو ماضی میں بویا وہ اب کاٹ رہے ہیں اور اس کے سب ذمہ دار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مصطفیٰ کھوکھر اور حاجی لشکری رئیسانی سمیت و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورتحال سے متعلق گفتگو کی ہے۔
ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نفرت کی سیاست سے پاکستان کے مسائل حل نہیں ہو سکتے، سیاسی نظام میں صلاحیت نہیں کہ مسائل حل کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ آج سیاست ایک دوسرے کو گالی دینے اور الزام لگانے کا نام ہے، اس طرح کی سیاست عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتی، آج کی سیاست انتقام اور دشمنی کی سیاست بن گئی ہے، یہ چاہتے ہیں جماعتوں سے ہٹ کر ایک فورم ہو جس کے ذریعے مسائل پر بات ہوسکے، سب اپنے گریبان میں دیکھیں کوئی الزام سے بری الذمہ نہیں ۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئین کو تسلیم نہیں کریں گے تو مسائل حل نہیں ہونگے، ملک کے تمام مسائل کا حل آئین کے اندر موجود ہے۔
انکا کہنا ہے کہ گزشتہ روز سیمینار میں بلوچستان کے مسائل پر تفصیلی بات ہوئی، بلوچستان کے مسائل کی وجہ اسمبلیوں میں بھیجے غیرنمائندہ لوگ ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیا ایوانوں میں بیٹھے لوگ بلوچستان کے مسائل حل کررہے ہیں، بلوچستان کو گیس اوربجلی کاحصہ دیناچاہیے
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ جو خرابی 20سال سے ہوئی وہ 8ماہ میں ٹھیک نہیں ہوسکتی، ہمیں ناانصافیوں کا ازالہ کرنا چاہیے۔ مسائل کا کوئی معجزاتی حل نہیں، مشکل فیصلے کر کے ملک کو مستحکم کرنا ہوگا۔
دوسری جانب سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ہمیں اپنے لوگوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے، عوام کا مزید پیٹ کاٹنے کی گنجائش نہیں۔ پاکستان کو اس سال 21ارب ڈالرز کی ادائیگیاں کرنی ہیں، رقم تعلیم، صحت کے بجائے قرضوں کی قسط پر خرچ ہورہی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومتی ادارے اربوں کے خسارے میں ہیں، نجکاری نہیں ہورہی، پاکستان کا قرض بڑھ کر51 ہزار ارب تک پہنچ گیا ہے، ایک ہی طریقہ ہے پاکستانی مصنوعات باہر زیادہ سے زیادہ بیچنا ہونگی، گردشی قرضے کا حل کسی حکومت نے نہیں نکالا۔
انکا کہنا ہے کہ ہمیں زراعت کو آگے لے کر آنا ہوگا، وقت آگیا ہے کہ ملک میں لوگوں کو حقوق دیے جائیں، مشکل معاشی حالات کی وجہ سے لوگ مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں پچھلے 20سالوں سے قرض بڑھتا جارہا ہے، ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، حکومت نے 4ماہ میں فیصلے نہیں کیے جس سے ملک کا نقصان ہوا۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ حکومت اب آئی ایم ایف سے بات کررہی ہے جو خوش آئند ہے، حکومت کے آئی ایم ایف سے مذاکرات کا خیرمقدم کرتا ہوں۔
علاوہ ازیں سابق سینیٹ اور پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صدر نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کے حوالے سے بات چیت کی فضا بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے کوششیں کریں اور حکومت گوادر میں امن کی فضا قائم کرنے میں کردار ادا کرے۔
لشکری رئیسانی نے مزید کہا کہ حکومتیں مفلوج ہیں، ریاست ڈائیلاگ شروع کرے، پہلے اعتماد کی فضا پیدا کی جائے تا کہ بحرانوں سے نکل سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News