ملزمہ زیتون عرف ثمرا کے ہاتھوں تشدد زدہ 13 سالہ بچی عندلیب فاطمہ کا بیان سامنے آگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تشدد کی شکار عندلیب فاطمہ کی ٹانگوں پر جلنے کے نشانات ظاہر ہیں، کم سن بچی عندلیب فاطمہ کے پیٹ اور چہرے کو بھی زخمی کیا گیا۔
عندلیب فاطمہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ میں کام کرتی تھی، مجھ پر ظلم کیا جاتا تھا، مجھ پر گرم پانی پھینکا جاتا تھا اور جسم پر گرم چمک لگا کر جلایا جاتا تھا۔
کم سن بچی نے بتایا کہ مالکن اور اس کے بچے مجھے ہینگر سے بھی مارتے مارتے تھے۔ مجھ پر دو بار کتوں کو بھی چھوڑا گیا تھا۔
عندلیب فاطمہ نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ ماموں نے میرے ساتھ بدتمیزی کی اور مالکن ثمرا کو بتایا تو انہوں نے مجھے الٹا مارا، میں ڈری ہوئی تھی، کسی کو کچھ نہیں کہہ سکتی تھی، مجھے مالکن ثمرا تاویز پلایا کرتی تھی۔
واضح رہے کہ ملزمہ زیتون عرف ثمرا ضمانت پر رہا ہو چکی ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News