اسلام آباد: 2024 کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے والوں کو ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ اجلاس میں زور دار جواب دے دیا۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں ہوتے ہیں تو ہاتھ نہیں ملاتے، اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو بات نہیں کرتے، کیا حکومتیں ایسے چلتی ہیں؟
انہوں نے کہا کہ 2013 میں 35 پنکچر اور آج فارم 45 کا نعرہ لگایا جارہا ہے، 2013 کے الیکشن پر 4 مہینے کا دھرنا دیا گیا، 2024 کے الیکشن پر شام غریباں کی کیفیت بپا کی گئی، ترازو کو اس طرح عدم توازن نہ کریں۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ 2018میں ہماری سزاؤں پر قہقہے لگائے جارہے تھے، 2018 میں بھی 4 دن بعد الیکشن کے نتائج کا اعلان ہوا اس وقت بھی بہت کچھ ہوا، اس وقت کا نعرہ 35 پنکچر اور آج کا نعرہ فارم 45 ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہمارے بھی ٹکٹس اور نشان چھینے گئے تھے، ہم آزاد بیٹھ کر اپنا کام کررہے ہیں، آپکو جو سزائیں ہورہی ہیں وہ ہوتی نچلی سطح سے ہیں، ہمیں جو سزائیں ہوتی ہیں وہ تو ہوتی سپریم کورٹ سے ہیں، خدارا آپ اس نظام کے دفاع کیلئے آگے بڑھیں، جہاں جہاں آپ جیتے وہاں شفاف الیکشن ہوئے ہیں اور جہاں جہاں آپ نہیں جیتے وہاں دھاندلی کا رونا ہے۔
لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ہمارے انتخابات کی تاریخ زیادہ خوشگوار نہیں ہے، الیکشن کے بعد ٹھہراؤ آتا ہے پر ایسا نہیں ہوا، 8 فروری کی حکمت عملی کو اپنا سر چشمہ بنائیں، ایک نیا کردار اور مثبت سوچ اپنائیں، انتخابات سے متعلق تحفظات ہیں ایوان میں آئیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News