وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ڈی پی ایس ماڈل ٹاؤن میں پائلٹ سٹیلائٹ انٹرنیٹ پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا۔
شیخ احمد دلموک المکتوم کی سربراہی میں یو ای اے کا وفد بھی ڈی پی ایس ماڈل ٹاؤن میں موجود تھا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ڈی پی ایس ڈیجیٹل لیب میں طالبات کے ساتھ گفتگو بھی کی۔
پنجاب میں ون ویب نیوم اور اے ڈی ایم ہولڈنگ کے اشتراک سے اسکولوں کو سٹیلائٹ انٹرنیٹ سے لنک کیا جائے گا۔
اے ڈی ایم ہولڈنگ محکمہ ایجوکیشن سے سٹیلائٹ انٹرنیٹ انسٹالیشن میں اشتراک کرے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے رکن شیخ احمد دلموک المکتوم نے ملاقات بھی کی۔
ملاقات میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی اور ڈیجیٹلائزیشن کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
وفد نے اسکولوں میں سٹیلائٹ سے ڈائریکٹ انٹر نیٹ سروس فراہم کرنے کے پروگرام پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسکولز سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا منصوبہ محروم علاقوں کے عوام کی ڈیجیٹل رسائی کے لئے ہے، پہلے فیز میں ملک بھرکے 5،000 اسکولوں کو سٹیلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی کا آغاز کررہے ہیں۔
مریم نواز نے کہاکہ پنجاب نئے ڈیجیٹل دور میں داخل ہو رہا ہے، سٹیلائٹ انٹرنیٹ سے دور دراز دیہی اور شہری علاقوں کے طلبا کو آسانی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تعلیم میں ڈیجیٹل تبدیلی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوچکا ہے، حکومت پنجاب طلبہ کو لیپ ٹاپ بھی دے گی اور سٹیلائٹ انٹرنیٹ بھی دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ ڈیجیٹل سکلز سے طلباء کو بااختیار بنانے اور ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بننے میں مدد ملے گی، انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سے ہی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔
شیخ احمد دلموک نے کہاکہ پنجاب کے دور دراز علاقوں کے اسکولوں میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ سروس میں بھر پور معاونت کی جائے گی، ینگ ٹیلنٹ کی بہتر نشوونما کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور سکلز سیکھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ پراجیکٹ کا حصہ بننے پر خوشی ہے،اساتذہ اور طالب عملوں کا پلگ اینڈ پلے ٹیکنالوجی سے انٹرنیٹ پر سے استفادہ کر سکیں گے۔
شیخ احمد دلموک نے مزید کہاکہ One Web Neom کے ساتھ شراکت جاری رکھنے اور اس کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کے خواہش مند ہیں۔
اس موقع پر سینیٹر پرویز رشید، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزراء عظمیٰ بخاری، رانا سکندر حیات، چیف سیکرٹری، سیکرٹری انفارمیشن اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News