تیونس سے تعلق رکھنی مسلمان ٹینس اسٹار انس جابر نے ومبلڈن ٹورنامنٹ کے ویمن سنگل فائنل تک رسائی حاصل کرلی ہے۔
مسلمان ٹینس اسٹار انس جابر کا تعلق عرب دنیا اور براعظم افریقہ کے ملک تیونس سے ہے اور اگر وہ کامیابی حاصل کرلیتی ہیں تو یہ پہلا موقع ہوگا جب کوئی عرب اور افریقی خاتون ایک گرینڈ سلیم ایونٹ جیتے گی۔
انس جابر کا مقابلہ فائنل میں قازقستان سے تعلق رکھنی والی ایلینا رابیکینا سے آج بروز ہفتہ 9 جولائی کو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ومبلڈن 2022، سیمونا ہالیپ فائنل کی دوڑ سے باہر، رائباکینا کامیاب
مسلمان ٹینس اسٹار انس جابر کا کہنا ہے کہ تیونس عرب دنیا اور براعظم افریقہ سے جڑا ہوا اور دنیا کے اس حصے سے ہم زیادہ کھلاڑیوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میرے ملک، مشرق وسطیٰ اورافریقہ سے مزید کھلاڑی بھی سامنے آئیں۔
واضح رہے کہ انس جابر 2021 میں ایک ڈبلیو ٹی اے ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی عرب خاتون ہیں جبکہ ومبلڈن میں کامیابی ان کے کیریئر کی سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔
انس جابر کہتی ہیں اب میں حقیقت میں ٹرافی تھامنا چاہتی ہوں اور مجھے یقین ہے کہ میں ایسا کرسکتی ہوں جبکہ میں نے متعدد بار خود کو جیت کے بعد تقریر کرتے سنا ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال ومبلڈن میں انس جابر کو صرف 2 سیٹس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے مگر ان کی مخالف کھلاڑی ٹورنامنٹ میں صرف ایک سیٹ ہی ہاری ہیں۔
علاوہ ازیں انس جابر اب تک مجموعی طور پر 5 ڈبلیو ٹی اے ٹورنامنٹس جیت چکی ہیں اور ٹینس کے میدان میں کامیابیوں نے انہیں تیونس میں بہت زیادہ مقبول بنادیا ہے۔
تیونس میں ان کی پے پناہ مقبولیت کے باعث انہیں ‘وزیر خوشی’ کے خطاب سے بھی نوازا گیا ہے۔
مسلمان ٹینس اسٹار کہتی ہیں میرے میچ دیکھ کر تیونس کی عوام متحد ہوجاتی ہے جبکہ ہمارے ملک میں کئی عرصے سے مشکلات درپیش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ تیونس کے لوگ مجھے فولو کرتے ہیں اور مجھے پوری خوشی ہے کہ میں وزیر خوشی کا خطاب ہمیشہ اپنے پاس رکھوں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News