
برطانوی لاء کمیشن نے خود کار کاروں میں ہونے والے حادثات کا ذمے دار انسانی ڈرائیور کے بجائے سسٹم بنانے والی کمپنی کو قرار دینے کی تجویز پیش کردی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق لاء کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خود مختار گاڑیوں کے دور میں انسانی ڈرائیوروں کے لیے قانونی ذمے داریوں کی نئی تعریف وضح کی جانی چاہیے۔ اور انہیں روڈ سیفٹی کی بابت ذمے دار قرار نہیں دیا جانا چاہیئے۔
انگلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ کے لاء کمیشن کے مطابق کسی حادثے کی صورت میں انسانی ڈرائیور کے بجائے مذکورہ ڈرائیونگ سسٹم بنانے والی کمپنی کو مورد الزام ٹہرایا جانا چاہیے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خود مختار کاروں کے نئے عہد میں اس بات کا بھی تعین کیا جانا چاہیے کہ آیا وہ گاڑی ’ سیلف ڈرائیونگ‘ کے معیار پر پورا اترتی ہے یا نہیں۔ جب کہ کار ساز اداروں کو بھی ’سیلف ڈرئیونگ‘ اور ’ ڈرائیور اسِسٹ فیچرز‘ کے درمیان فرق کو بھی بلکل واضح کردینا چاہیے۔
کمیشن کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈرائیور لیس صلاحیتوں کے درمیان کوئی خلا نہیں ہونا چاہیئے یا تو کار مکمل طور پر خودکار ہویا نہیں۔
اس بارے میں برطانوی وزیر ٹرانسپورٹ ٹروڈی ہیریسن کا کہنا ہے کہ حکومت کمیشن کی جانب سے پیش کی گئی تمام تجاویز پر مکمل غور کرے گی جب کہ اسکاٹش اور ویلش حکومتوں نے بھی اس بارے میں قانون متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News