سورج کے مطالعے کے لیے خلاء میں موجود سولر آربِٹر نے سورج کی طاقتور اور انتہائی لمبی لَپٹوں کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں۔
برطانیہ میں بننے والے اس اسپیس کرافٹ کا سورج کے ساتھ سب سے قریبی ٹاکرا تھا جو 26 مارچ کو ہوا۔ اس موقع پر یہ اسپیس کرافٹ عطارد کے مدار کے اندر تھا اور سورج کے زمین سے فاصلے کے ایک تہائی پر موجود تھا۔
اسپیس کرافٹ نے اس دوران انہتائی زبردست تصاویر عکس بند کیں جن میں سورج کے قطبین کے نظارے اور سورج کی متعدد لَپٹیں شامل ہیں۔ جن سے خلائی موسم کے متعلق اہم معلومات حاصل ہوگی۔
یہ چیز وقت کے ساتھ اہم کی حامل ہوتی جارہی ہے کیوں کہ خلائی موسم ٹیکنالوجی اور خلاء بازوں کے لیے خطرہ رکھتا ہے۔
برطانوی خلائی ایجنسی کے خلائی سائنس کی سربراہ کیرولین ہارپر کا کہنا تھا کہ ان تصاویر اور فوٹیجز کو دیکھان انتہائی دلچسپ ہے، یہ سورج کو سب سے قریب سے دیکھا گیا ہے کیوں کہ اس دورن سولر آربِٹر سورج سے اب تک سب سے زیادہ قریب سے گزرا تھا۔
اگلی بار یہ پیری ہیلین پاس 13 اکتوبر کو ہوگا۔ اس دوران یہ اسپیس کرافٹ سورج اور زمین کے فاصلے سے 0.29 گُنا قریب ہوگا۔
اس سے قبل 4 ستمبرکو سولر آربِٹر سیارے زہرہ کے قریب سے گزرے گا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News