امریکی خلائی ادارے ناسا کا مریخ کے مدار میں 11 سال سے موجود MAVEN نامی اسپیس کرافٹ سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
مارس ایٹموسفیئر اینڈ ولاٹائل ایولوشن (ایم اے وی ای این) مریخ کے گرد گردش کرنے والے تین اسپیس کرافٹس میں سے ایک ہے۔

بروزاتوار ناسا نے بتایا کہ وہ مریخ کی ماحول اور متغیر گیسوں کے تجزیے والے اسپیس کرافٹ سے رابطہ نہیں کر پائے ہیں۔
مریخ کے پیچھے چھپنے سے قبل اسپیس کرافٹس سے رابطہ معمول کے مطابق چل رہا تھا، تاہم جب وہ مریخ کے پیچھے سے نکلا تو رابطہ دوبارہ قائم نہیں ہو سکا۔
ناسا اور کیلیفورنیا کے جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے ڈِپ اسپیس نیٹ ورک آپریٹرز اس مسئلے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ناسا کے مطابق، وہ ماوین اسپیس کرافٹ کی متوقع مدار میں اس سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور مسئلہ کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ماوین کو 2022 میں ’’تمام ستاروں‘‘ کے نیویگیشن سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاکہ انرشیل میجرمنٹ یونٹس کے استعمال کو کم کیا جا سکے۔

ناسا کا کہنا ہے کہ ماوین کے پاس اتنی مقدار میں فیول موجود ہے کہ وہ کم از کم اس دہائی کے آخر تک مدار میں رہ سکے گا۔
ماوین کی اس مہم کا مقصد مریخ کے اوپر ماحول، آئنوسفیر اور سورج کی ہوا کے ساتھ اس کے تعاملات کا مطالعہ کرنا ہے تاکہ مریخ کے ماحول کے سمجھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا چاند کے وجود کو تباہی کا خدشہ دوچار ہے؟ ناسا کی نئی معلومات سے ماہرین پریشان
واضح رہے کہ ماوین کو 18 نومبر 2013 کو فلوریڈا کے کیپ کینیورل ایئر فورس اسٹیشن سے لانچ کیا گیا تھا۔ یہ مریخ کے مدار میں 21 ستمبر 2014 کو پہنچا تھا۔
مریخ کے مدار میں مریخ کی جیوگرافی اور ماحولیات کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے ناسا کے دیگر اسپیس کرافٹس اور غیر امریکی مشن بھی موجود ہیں۔




















