ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ تہران خطے میں تنازعہ نہیں چاہتے ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اور سعودی فوجی اتحاد نے یمن میں جنگ شروع کی ہے۔
صدر حسن روحانی نے یہ بھی کہا کہ یمنیوں کی جانب سے سعودی تیل تنصیبات پر حملہ انتباہ تھا، سعودی عرب کی تیل تنصیبات پرحملے میں ایران کے ملوث ہونے کے امریکی الزام کا مقصد ایران پر دباؤ بڑھانا ہے۔
حسن روحانی کا کہنا تھا کہ یمنیوں نےانتباہ کیلئے سعودی عرب میں ایک صنعتی مرکز پر حملہ کیا، یمنیوں نے نہ کسی اسپتال اور نہ ہی کسی اسکول کو نشانہ بنایا۔
ایرانی صدرحسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ ہم خطے میں تنازع نہیں چاہتے، تنازع یمنیوں نے شروع نہیں کیا بلکہ سعودی عرب، امارت، امریکہ، چند یورپی ممالک اور اسرائیل نے خطے میں جنگ شروع کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب میں تیل کی دو بڑی فیلڈز پر ڈرون حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں دونوں آئل فیلڈز میں آگ بھڑک اٹھی جب کہ عارضی طور پر تیل کی سپلائی بھی معطل ہوگئی۔
یمن کے حوثی قبائل کی جانب سےحملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئےکہا گیا کہ آئل تنصیبات پر 10 میزائل فائر کیے گئے تھے۔
دوسری جانب امریکہ نے سعودی آئل تنصیبات پر حملے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا تھا۔
جس پر ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ خطےمیں امریکا کی موجودگی ناپسندیدہ،غیرقانونی اورمداخلت کرنے والی ہے۔ امریکہ اپنی موجودگی کوخطےکےمسائل کی وجہ سمجھنے کے بجائے خطے کے ممالک اور یمن کےجنگجوؤں کوذمہ دارقراردیتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News