افغان صدر نے مغربی ممالک کے دو پروفیسرز کے عوض تین طالبان قیدیوں کی رہائی کا اعلان کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے 3 عسکریت پسند رہنماؤں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں انس حقانی، حاجی ملی خان اور حافظ راشد شامل ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کے ذریعے افغانستان اور طالبان کے درمیان ملک میں جنگ کے خاتمے کےلیے امن مذاکرات کی راہ بھی ہموار ہوسکتی ہے۔
صدر اشرف غنی کہتے ہیں تینوں طالبان رہنما بگرام جیل میں قید ہیں جن کو 2014 میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ دونوں پروفیسر سال 2016 میں اغوا کیے گئے تھے۔
انس حقانی کا خطے کے خطرناک ترین ’حقانی گروپ‘ کے اعلیٰ ترین رہنماؤں میں شمار ہوتا ہے، جبکہ حاجی ملی خان اور حافظ راشد کا تعلق طالبان سے ہے۔ ان کی رہائی کے عوض طالبان کی جانب سے دو غیر ملکی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جن میں سے ایک کا تعلق امریکا اور دوسرے کا آسٹریلیا سے ہے۔
امریکی کا نام کیون کنگ اور آسٹریلوی شہری کا نام ٹموتھی ویکز ہے جو کابل میں امریکی یونیورسٹی کے پروفیسر تھے اور2007 میں انہیں یونیورسٹی کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News