ریاض میں خواتین غیر اخلاقی کاموں میں ملوث
ریاض میں خواتین غیر اخلاقی کاموں میں ملوث ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خواتین حیا سوز کام میں ملوث تھی اور اسی وجہ سے ریاض پولیس نے نو خواتین کو گرفتار کر لیا ہے۔
ریاض پولیس کے ترجمان شاکر بن سلیمان التویجری نے بتایا کہ حراست میں جو خواتین ہے وہ تمام حراست میں ہے اور یہ خواتین حیا سوز کام میں ملوث تھیں۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق حیا سوز کام میں ملوث تمام خواتین کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال التویجری کے مطابق سعودی کابینہ نے سماجی آداب کے تحفظ کے لائحہ عمل کی منظوری دی تھی۔
سماجی آداب کے تحفظ کے لائحہ عمل کے تحت پولیس کے فرائض میں بھی سماجی آداب کا تحفظ شامل کر لیا گیا ہے۔
ریاض پولیس کے سماجی آداب کے مطابق خواتین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
یہ قانون 19خلاف ورزیوں پر مشتمل ہے۔ خلاف ورزی پر کم ازکم جرمانہ 50 ریال اور زیادہ سے زیادہ تین ہزار ریال ہے۔
اس کا مقصد مقامی شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور سیاحوں کو سماجی آداب کے ضوابط سے مطلع کرنا ہے۔
اس کے علاوہ سماجی آداب میں غیر مناسب لباس پہن کر پبلک مقامات پر آجانا یا نائٹ ڈریس میں گھر سے باہر آنا اور تو اور مرد و زن کے درمیان آزادانہ تعلقات کو رواج دینا یہ سب سماجی آداب کے قانون کے خلاف ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں سماجی آداب کا قانون (ذوق العام) ستمبر 2019 کو نافذ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News