افغانستان میں طالبان نے مبینہ طور پر 130 خواتین کو فروخت کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا ۔ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے شدید غربت سے نجات حاصل کر نے کی خواہش مند 130 افغان خواتین کو شادی کروانے کے بہانے دھوکا دے کر بیچ دیا تھا۔
شمالی افغان صوبے جوزجان میں طالبان کے پولیس سربراہ دم اللہ سراج نے بتایا کہ اس ملزم کو اسی صوبے سے پیر کو رات گئے گرفتار کیا گیا۔
سراج نے صحافیوں کو بتایا، ”ہم ابھی تفتیش کے ابتدائی مرحلے میں ہیں اور مزید تفصیلات جلد ہی سامنے آ جائیں گی۔‘‘
جوزجان کےضلعی پولیس چیف محمد سردار مبارز نے بتایا کہ یہ ملزم خاص طور پر انتہائی حد تک غربت کی شکار عورتوں کو جھانسہ دے کر ان کی شادیاں بہت امیر افراد سے کرا دینے کے وعدے کرتا تھا۔ مگر دراصل وہ ان عورتوں کو ملک کے کسی دوسرے صوبے میں لے جا کر باقاعدہ بیچ دیتا تھا، جس کے بعد ان خواتین سے جبری مشقت لی جاتی حتیٰ کہ جسم فروشی بھی کرائی جاتی تھی۔
محمد سردار مبارز کے مطابق یہ ملزم اس طرح تقریباﹰ 130 خواتین کو بیچ چکا تھا۔
تین ماہ قبل دوبارہ اقتدار میں آنے والے طالبان ملک کے بڑے شہروں سے لے کر دیہی علاقوں تک میں مسلح جرائم، ڈکیتی کی وارداتوں اور اغوا کے واقعات پر قابو پانے کی کوشش میں تو ہیں، مگر انہیں ابھی تک کوئی قابل ذکر کامیابی نہیں مل سکی۔
بچوں اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم کئی بین الاقوامی تنظیموں نے افغانستان کے موجودہ بحرانی حالات میں خاص طور پر لڑکیوں اور خواتین کو درپیش تکلیف دہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News