امریکی ریاست مشی گن کے پولیس حکام نے 3 روز قبل پیش آئے اسکول فائرنگ واقعے کے ملزم کے مفرور والدین کو آج صبح حراست میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق ملزم والدین جینیفر اور جیمز کرمبلی کو ڈیٹرائٹ سے گرفتار کیا گیا۔ ملزمان کے خلاف گزشتہ روز عدالت کے روبرو پیش نہ ہونے پر وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ امریکی حکام نے ملزمان کی گرفتاری میں مدد فراہم کرنے والے کیلیے 10 ہزار ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔
استغاثہ کی جانب سے ملزمان پر واقعے کی نشاندہی کرنے والے اشارات کو نظرانداز کرنے اور اپنے بیٹے کو گن تک رسائی دینے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ملزم نے واقعے سے قبل ہینڈ گن اور خون کی ڈرائنگ بنائی تھی جس پر’’ہر جگہ خون‘‘ اور ’’ خیالات نہیں رُکیں گے۔۔ میری مدد کیجیے‘‘ لکھا تھا۔
استغاثہ کے مطابق ایک ٹیچر نے ایتھن کو فون پر آن لائن گولیاں تلاش کرتے ہوئے دیکھ کر اسکول انتظامیہ کو مطلع کیا تھا۔ انتظامیہ نے واقعے سے چند گھنٹے پیشتر ملزم کے والدین کو بلا کر اسے گھر لے جانے کو کہا مگر ملزم کے والدین نے ایسا کرنے سے انکار کردیا تھا۔
امریکی ریاست مشی گن میں منگل کے روز اوکسفورڈ ہائی اسکول میں پیش آئے فائرنگ کے واقعے میں 4 طلبا ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے تھے۔
ریاست مشی گن کے قوانین کے مطابق اسکول فائرنگ واقعات میں ملزم کے ساتھ اس کے والدین کو بھی ملوث سمجھا جاتا ہے۔ اگر ملزم کے والدین پر جرم ثابت ہوگیا تو انہیں 15 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
مشی گن کے گورنر نے اسکول فائرنگ کے اس واقعے کو سال کا اب تک کا سب سے خوفناک واقعہ قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News