یہ حیرت انگیز خبر چین سے آئی ہے جہاں ایک چینی کمپنی نے چھوٹی ایٹم بیٹری تیار کی ہے جو 50 برس تک بنا چارج کے چلتی رہے گی، یعنی اسے دوبارہ چارج کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
بیٹا وولٹ نامی چینی کمپنی نے حال ہی میں اپنی ایک انقلابی بیٹری متعارف کرائی ہے جس کانام بی وی 100 ہے جو سائز میں ایک سکے سے چھوٹی ہے لیکن اس کی عمر تقریباً 50 سال ہے اور اسے ری چارجنگ کی ضرورت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایٹومک یا جوہری بیٹریاں نئی نہیں ہیں۔ ریاستہائے متحدہ اور یو ایس ایس آر دونوں نے 1960 کی دہائی کے دوران اس طرح کے پاور یونٹ تیار کیے تھے، لیکن یہ جوہری بیٹریاں جسامت میں بہت بڑی، خطرناک اور بنانے میں کافی مہنگی تھیں۔
ماضی میں بنائے جانے والی بیٹریوں میں پلوٹونیم کو طاقت ور تابکار مادے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ تاہم اس کے بعد سائنسی ترقی نے کئی منازل طے کی ہے اور اب بیٹا وولٹ نے ایک انقلابی بیٹری متعارف کرائی ہے، بیٹری میں موجود ڈائمنڈ سیمی کنڈکٹر مواد سے یہ منفی 60 ڈگری سینٹی گریڈ سے لے کر 120 سینٹی گریڈ پر کام کرسکتی ہے، کمپنی کے مطابق بیٹری سے کوئی تابکاری باہر نہیں نکلتی جب کہ سکے سے بھی چھوٹے موڈیول میں 63 ایٹمی آئسوٹوپس کو یکجا کیا گیا ہے۔ بیجنگ میں قائم کمپنی کا دعویٰ ہے کہ وہ دنیا کی پہلی کمپنی ہے جس نے ایٹمی توانائی کو کامیابی سے چھوٹے سائز میں بنایا ہے۔
یہ خود ہی بجلی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ نصف صدی تک بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چینی کمپنی نے جو نیوکلیئر بیٹری متعارف کرائی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس پر تجرباتی کام جاری ہے اور آزمائش مکمل ہونے کے بعد بیٹری کو استعمال اور فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا۔
مذکورہ بیٹری تین واٹ کی ہے اور اسے نیوکلیئر ٹیکنالوجی سے تیار کیا گیا ہے، یعنی اس ٹیکنالوجی سے اسے بنایا گیا جو ایٹم بم میں استعمال ہوتی ہے اور کمپنی مستقبل میں ایک واٹ کی بیٹریز بھی بنانے کا ارادہ رکھتی ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News