ایسی موٹرسائیکل ساز کمپنیز جو اپنے گاہکوں کو قسطوں پر بائیکس بیچتی ہیں انہوں نے اپنے خریداروں کو بغیر سود قسطوں پر بایئکس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک وقت تھا جب مختلف کمپنیز کی بائیکس خریدنے کیلئے 15 سے 20 ہزار ایڈوانس رقم دینا پڑتی تھی لیکن اب کمپنیاں بغیر سود قسطوں پرگاہکوں کو بائیکس لینے کی ترغیب دے رہی ہیں۔
جب ڈالرکی قیمت 200 سے تجاوز کر گئی تو متعدد موٹرسائیکل ساز کمپنیز کی بائیکس بے تحاشا مہنگی ہوگئیں، جس کے باعث عوام نے سستی سواری بھی خریدنا چھوڑ دی۔
اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے موٹرسائیکل ساز کمپنیز نے یہ فیصلہ کیا کہ اب وہ گاہکوں کو بغیر سودقسطوں پربائیکس فراہم کریں گے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اب عوام کی قوت خرید اور بھی کم ہو چکی ہے اور کمپنی کو اس فیصلے سے بھی زیادہ فائدہ نہیں ہوا۔
دوسری جانب مارکیٹ کے ڈیلرزکہتے ہیں حکومت ایکسپورٹ اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھائے تو ڈالر نیچے آئے، تبھی بائیکس بھی سستی ہوں گی۔
واضح رہے کہ کمپنیز کے اس فیصلے کی وجہ ان کی سیلز کا کم ہونا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News