ایک نئی تحقیق کے مطابق اومیکرون اور کووڈ-19 کے گزشتہ دیگر ویریئنٹس کی مریضوں میں تشخیص کے لیے سونگھنے یا ذائقے کی حس کے ختم ہو جانے کی علامت سامنے آنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
رواں ماہ ایک جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ لوگ جو اومیکرون سے متاثر ہوتے ہیں ان میں سونگھنے یا ذائقے کی حس کے چلے جانے کے امکانات ان لوگوں کی نسبت کم ہوتے ہیں جو ڈیلٹا اور دیگر ابتدائی ویریئنٹ سے متاثر ہوئے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اومیکرون ویریئنٹ میں سونگھنے اور ذائقے کی حس چلے جانے کی علامات کے امکانات صرف 17 فی صد تھے، جبکہ 2020 میں وباء کے ابتدائی دور میں ان علامات کے سامنے آنے کی شرح بہت زیادہ تھی۔
امریکا کی ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی سمیت تمام محققین کا کہنا تھا کہ ان علامات کی شرح ڈیلٹا اور ایلفا ویرنیئنٹ میں بہت زیادہ یعنی بالترتیب 44 فی صد اور 50 فی صد تھی۔
ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے رہنماء مصنف ڈینیئل کولہو نے ایک بیا میں کہا کہ ہم اب جانتے ہیں کہ ہر ویریئنٹ کے خطرے کے مختلف عوامل تھے جن کا تعلق سونگھنے اور ذائقے کی حس کے کھو جانے سے تھا اور اس بات کو ماننے کی وجہ بھی ہے کہ نئے ویریئنٹس کے ان حسوں کو اثر انداز کرنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News