دن کے وقت مختصر سی نیند لینا جسے پاور نیپ کہا جاتا ہےکئی طرح سے صحت کو بہتر بناتا ہے تاہم حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کے سکڑنے کے عمل کو روک سکتا ہے۔
سلیپ ہیلتھ جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دن کے وقت مختصر سی نیند آہستہ آہستہ دماغ کے مجموعی حجم کے ساتھ تعلق رکھتی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے مطابق جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی ہے یعنی 40 برس کے بعد دماغ فی دہائی تقریباً 5 فیصد کے حساب سے سکڑتا ہے جبکہ 70 برس کے بعد اس میں تیزی آجاتی ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کا سکڑنا علمی افعال میں تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے۔لیکن اس نئی تحقیق کے مطابق دن کے وقت نیند لینا سے اس عمل کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایسے تمام افراد جو دن کے وقت نیند لیتے تھے ان کی عمر میں 2.6 سے 6.5 سال کا فرق پایا گیا بہ نسبت ان لوگوں کے جو دن بھر میں نیند نہیں لیتے تھے۔
اس تحقیق کے سینئر مصنف، ڈاکٹر وکٹوریہ گارفیلڈ کا کہنا ہے کہ نتائج کے مطابق دن کے وقت کی مختصر سی جھپکی عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغ کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتی ہے، اور نیند لینے سے دماغ کے مجموعی حجم میں براہ راست اضافہ ہوتا ہے۔
سلیپ فاؤنڈیشن کے مطابق تقریباً دن میں 20 سے 30 منٹ تک کی نیند سے ارتکاز، مزاج اور یادداشت میں اضافہ ہو سکتا ہے اور ذہنی تناؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News