ایک طویل سائنسی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر وسط عمر (مڈل ایج) خواتین میں خراب نیند یا نیند کی کمی مسلسل عارضہ بن جائے تو آگے چل کر ان میں امراضِ قلب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
سرکولیشن نامی تحقیقی جرنل میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 50 سال تک خواتین کی نصف تعداد نے نیند میں کمی کی شکایت کی ہے۔ اور آگے چل کر ان خواتین میں قلبی شریانوں کےمتاثر ہونے کا تناسب بھی بہت زیادہ دیکھا گیا ہے۔
امریکا میں 1996 سے شروع کردہ اس سروے میں 42 سے 52 برس تک کی ہزاروں خواتین کا ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان میں ذیابطیس، موٹاپے اور دیگر عادات کا مطالعہ بھی کیا گیا۔ یہ سروے مسلسل انیس برس تک جاری رہا۔
تنائج سے معلوم ہوا کہ جن خواتین میں نیند کی کمی ، یا خراب نیند یعنی انسومنیا زیادہ تھا ان میں امراضِ قلب کا خظرہ 19 فیصد زائد تھا۔ اس پورے مطالعے میں 202 واقعات ایسے ہوئے جن میں شامل خواتین کو عارضہ قلب کے جان لیوا یا غیرجان لیوا مرحلے سے گزرنا پڑا۔
شماریاتی لحاظ سے یہ ایک غیرمعمولی رحجان ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ خواتین ہر لحاظ سے اپنی نیند بہتر بنانے کی کوشش کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News