ہم میں بہت سے لوگ رات نیند نہ آنے کی شکایت کرتے ہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے نیند نہ آنے کی چند وجوہات ایسی ہیں جن کے بارے یہ کبھی نہیں سوچا گیا کہ یہ بھی نیند میں خلل کا سبب بن سکتی ہیں۔
آپ اکثر یہ نوٹ کیا ہوگا کہ جب آپ کھانا سونے سے کافی دیر پہلے کھا لیتے ہیں، اپنی تمام پریشانیوں کو ذہن سے نکلا دیتے ہیں فون بھی استعمال نہیں کرتے تو پھر نیند کیوں نہیں آتی؟
ایک نئی تحقیق کے مطابق، تمام افراد ہر سال اوسطاً اپنی 30 دن کی نیند کھو رہے ہیں۔ ماہرین کی تجویز کردہ آٹھ گھنٹوں کے مقابلے میں ایک عام شخص ایک رات میں تقریباً چھ گھنٹے کی نیند لے پاتا ہے۔
لنگو نامی ایپ کے ذریعے کیے گیے ایک سروے کے مطابق ہر دس میں سے نو افراد مستقل تھکاوٹ کا سامنا کر رہے ہیں 45جبکہ سے 59 سال کی عمر کے افراد رات میں انتہائی بے چین رہتے ہیں۔
نیند کے ماہر نورین نگورو سونے سے قبل چند ایسی سرگرمیوں کے بارے آگا ہ کر رہے ہیں جو نیند میں خلل کا سبب بنتی ہیں اور اس طرح آپ رات میں سو نہیں پاتے۔
سونے سے پہلے کتاب پڑھنا
ایک عام رجحان ہے کہ لوگون کی بڑی تعدا سونے سے قبل کتاب پڑھتی ہے جو رات بہتر نیند کی ضامن ہے تاہم تحقیق کے مطابق اگر آپ ایک ایسی کہانی پڑھ رہے ہیں جس کا اختتام جذباتی انداز میں کیا گیا ہوں تو یہ آپ کی نیند کو متاثر کر سکتا ہے۔
کوئی بھی ایسی چیز جو آپ کے دل کی دھڑکن اور تناؤ کے ہارمونز کو بڑھاتی ہے یہاں تک کہ وہ کوئی بحث ہی کیوں نہ ہو نیند کو مشکل بنا سکتی ہے۔
غلط ٹوتھ پیسٹ کا استعمال
آپ سونے سے پہلے جو ٹوتھ پیسٹ استعمال کرتے ہیں اس کے بارے میں کبھی نہیں سوچا ہوگا۔ تاہم منٹ کی مہک لیے ٹوتھ پیسٹ دماغ کو متحرک کرکے آپ کو رات بھر جگا سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ منٹ ارتکاز کو بڑھاتا ہے اور آپ کوجگاتا ہے۔
اپنے دائیں کروٹ سونا
حالیہ سروے کے مطابق دائیں طرف سونے والوں میں سے 32 فیصد کا کہنا ہے کہ انہیں جاگنے پر تھکن محسوس ہوتی ہے بہ نسبت بائیں طرف سونے والوں کے۔
اس کی وجہ معدے کا بائیں طرف ہونا ہے لہذا اگر آپ اپنے دائیں طرف سوتے ہیں، تو آپ کو ایسڈ ریفلوکس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کی ایک عام علامت کھانسی ہے، جس کا سامنا دائیں کروٹ سونے والے کر سکتے ہیں۔
کمرہ بہت پرسکون ہونا
جب کمرہ بہت ہی زیادہ پرسکون ہوتا ہے تو پڑوسیوں اور شور مچانے والے پالتو جانور کی آوازیں آپ کو جگا سکتیں ہیں اور نیند میں خلل کا باعث بن سکتی ہیں۔
کیفین
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کیفین آپ کو پوری رات جگا سکتی ہے تاہم 2020 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شمالی آئرلینڈ میں چائے کے شائقین دن میں 7.9 کپ پیتے تھے اور رات میں تقریباً 6.76 گھنٹے سوتے تھے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چائے یا کافی میں ایسی خصوصیات موجود ہیں جو ذہنی تناؤ کو کم کرتی ہیں۔ تاہم اسے سونے سے چند گھنٹے پہلے پینا چاہیے تاکہ سونے سے قبل کیفین کے اثرات کو کم کیا جا سکے، جبکہ سبز چائے رات میں بہتر نیند کی ضامن ہے سبز چائے میں کیفین کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور اس کا تعلق رات کی پرسکون نیند سے ہے۔اس میں تھینائن ہوتا ہے، جو تناؤ سے متعلق ہارمونز کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
سلیپ ٹریکر پہننا
نیند یا صحت کا تجزیہ کرنے والی اسمارٹ گھڑیاں آپ کی نیند کے معیارکو متاثر کر سکتی ہیں اور اس کے نتیجے میں بے خوابی بھی ہو سکتی ہے۔
ٹی وی آن اسٹینڈ بائی موڈ
چھوٹی اسٹینڈ بائی لائٹ یا اس کا بار بار چمکنا یا لیپ ٹاپ چارج کرنے والی لائٹ بھی تک دماغ کو متحرک کر سکتی ہے اور رات بھر جگا سکتی ہے۔
گہری نیند میں بھی، آپ کا دماغ ان ہلکی ہلکی روشنیوں سے متاثر ہوسکتا ہے اور آرام میں خلل ڈال سکتا ہے۔ کوشش کریں کہ تمام الیکٹرانک ڈیوائسز کو سونے کے کمرے سے باہر رکھیں۔
لائٹس آف کرنا
لائٹس بند ہونے کے بعد خوفزدہ ہونا حیرت انگیز طور پر عام بات ہے۔ایسا لگتا ہے کہ 10 ملین برطانوی بالغ اندھیرے سے ڈرتے ہیں۔ لائٹس بند کرنے کی فکر آپ کے دماغ میں تناؤ پیدا کرتی ہے، جس سے آپ خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور آنکھیں بند نہیں کر پاتے، بہت کم روشنی میں بھی سونا مشکل ہے۔ اس کے لیے ایکسپوژر تھیراپی کار آمد ثابت ہوسکتی جس میں روشنی کے ساتھ شروع کریں اور اسے آہستہ آہستہ اسے کم کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News