Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

نوکٹریا کسے کہتے ہیں اور یہ مرض آپ کی نیند کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

Now Reading:

نوکٹریا کسے کہتے ہیں اور یہ مرض آپ کی نیند کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
نوکٹریا کسے کہتے ہیں اور یہ مرض آپ کی نیند کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

نوکٹریا کسے کہتے ہیں اور یہ مرض آپ کی نیند کو کیسے متاثر کرتا ہے؟

عمر بڑھنے کے ساتھ ہی کئی مسائل جنم لینے لگتے ہیں انہی میں مثانوں کی کمزوری بھی شامل ہے جس کے نتیجے لوگوں کی بڑی تعداد میں رات میں کئی بار اٹھ کر پیشاب کے لیے باتھ روم کا رخ کرتی ہے اس کیفیت کو نوکٹریا کہا جاتا ہے۔

حسین الزبیدی ایک معالج ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ نوکٹریا میں مبتلا افراد میں یہ مرض عمر رسیدگی کی وجہ سے جنم لیتا ہے، نوکٹریا 70 سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو 69 سے 93 فیصد کے درمیان متاثر کرتا ہے۔

اس مرض میں مثانے کے ٹشو کمزور ہوجاتے ہیں جس کے نتیجے میں مثانے کو خالی کرنے کی صلاحیت متاثر ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے وہ دیر تک باتھ روم میں میں وقت گزارتے ہیں۔

لیکن الزبیدی کے مطابق اب یہ مرض مرد اور خواتین دونوں میں نہایت کم عمری یعنی 20 سے 30 برس میں بھی جنم لینے لگا ہے محققین کے مطابق نوکٹریا 20 سے 40 برس عمر کے مرد حضرات کو  44 فیصد متاثر کر سکتا ہے۔

الزبیدی کا کہنا ہے کہ اس مرض کا انحصار جدید طرز زندگی اور کھانے پینے کی عادات پر ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد اکثر دن کے وقت مصروف ہوتی ہے، اس لیے وہ صبح کے وقت پانی کا زیادہ استعمال نہیں کرتے۔ شام کے وقت، وہ زیادہ پانی پیتے ہیں کیونکہ وہ دن بھر کم پانی پیتے ہیں اس لیے انہیں شام میں زیادہ پیاس لگتی ہے  پھر ان کا مثانہ بھر جاتا ہے اور یہی وجہ رات کی بیداری کا سبب بنتی ہے۔

Advertisement

امریکہ میں نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن ایگزامینیشن سروے کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 20 سال سے زیادہ عمر کے 32 فیصد شرکاء کو رات میں دو یا اس سے زیادہ بار حاجت کے لیے جاگنا پڑتا ہے جبکہ یہ خطرہ ان لوگوں میں تقریباً 50 فیصد زیادہ تھا جو دن میں مختلف فارمیٹس میں ویڈیوز دیکھنے میں پانچ یا اس سے زیادہ گھنٹے گزارتے ہیں۔

الزبیدی کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ اکثر لوگ نیٹ فلکس پر ویڈیو دیکھنے کے دوارن پیاس محسوس ہونے کی صورت میں پانی نہیں پیتے کیونکہ انہیں علم ہے کہ اس کے بعد انہیں حاجت کے لیے باتھ روم کا رخ کرنا پڑے گا یہی وجہ ہے کہ وہ شام کے وقت زیادہ پانی پیتے اور رات کئی بار بیدار ہوتے ہیں۔

تاہم اس مرض کے کئی اور بھی عوامل ہوسکتے ہیں جن میں سگریٹ نوشی اور جسمانی طور پر غیر فعال ہونا مثانے کی صلاحیت کو کم کر سکتا ہے، جس سے پیشاب کی حاجت بڑھ جاتی ہے۔

اسی طرح ہارمونل تبدیلیاں یہ بھی کم عمری میں نوکٹریا کا سبب بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ مرض ہائی بلڈ پریشر، ٹائپ 2 ذیابیطس اور گردے کی خرابی کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔

اس مرض سے بچنے کے الزبیدی دن کے وقت زیادہ پانی پینے اور سونے کے تین گھنٹے کے اندر 330 ملی لیٹر سے زیادہ سیال نہ پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سائنسدانوں نے سوبرس تک جینے کا آسان سا رازبتا دیا
انڈہ دل کے لیے مفید یا مضر، نئی بحث کا پھر آغاز، حالیہ تحقیق کیا کہتی ہے؟
ان 5 کھانوں کو دوبارہ گرم کرنے سے گریز کریں ورنہ آپ بیمار ہوسکتے ہیں
یہ عام سا مصالحہ ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کو توازن میں رکھتا ہے
تربوز کا زیادہ استعمال کن لوگوں کیلئے جان لیوا ہے؟ نئی تحقیق سامنے آگئی
پرسکون نیند کے لیے سونے سے قبل اس عادت کواپنا معمول بنالیں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر