آج ہم آپکو بتائیں گے کہ پلاسٹک کے ننھے ذرات جسم کے اندر جانے سے کیا ہوتا ہے۔
ایک حالیہ تحقیق میں ماہرین نے چوہوں کو پانی کے ذریعے پلاسٹک کے ذرات کا استعمال کرایا گیا۔
4 ہفتوں بعد دریافت ہوا کہ یہ ذرات چوہوں کے معدے سے گزر کر جگر، گردوں اور جسم کے دیگر حصوں جیسے دماغی ٹشوز تک بھی پہنچ جاتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ ہم نے پلاسٹک کے ذرات کو پانی پلانے کے بعد مخصوص ٹشوز میں دریافت کیا، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ ذرات آنتوں کی رکاوٹ عبور کر جاتے ہیں اور جسم کے دیگر حصوں تک پہنچ جاتے ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ تشویشناک حقیقت یہ ہے کہ یہ اثرات محض 4 ہفتوں میں نظر آنے لگتے ہیں اور اب ہم سوچ رہے ہیں کہ پیدائش سے بڑھاپے تک انسانوں پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر فرد کی غذا مختلف ہوتی ہے اور ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کس طرح کی غذا سے ذرات کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔
محققین کو توقع ہے کہ اس سے معلوم ہوسکے گا کہ پلاسٹک کے ننھے ذرات کس طرح انسانی جسم پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News