سگریٹ نوشی کے نقصانات سب پر عیاں ہیں تاہم ایک نئی تحقیق کے مطابق محض اس کے دھویں کا سامنا بھی دل کی دھڑکن کے ردھم میں خرابی جسے ایٹریل فبریلیشن کہا جاتا ہے کے خطرے کو بڑھاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ایٹریل فبریلیشن دنیا میں دل کی بے ترتیب دھڑکن کی سب سے عام خرابی ہے اور صحت مند افراد کی نسبت اس مرض میں مبتلا افراد میں فالج کا خطرہ 5 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
ایٹریل فیبریلیشن ایک بے قاعدہ دل کی دھڑکن ہے جو اکثر بہت تیز بھی ہوجاتی ہے۔ دل کی بے ترتیب دھڑکن کو اردھمیہ کہا جاتا ہے۔ یہ دل میں خون جمنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ یہ حالت فالج اور قلب سے متعلق دیگر پیچیدگیوں کے خطرے کو بھی بڑھاتی ہے۔
اس تحقیق کے مصنف ڈاکٹر کیونگ یون لی جو کہ کوریا کے سیول نیشنل یونیورسٹی ہسپتال میں ڈاکٹر ہیں کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے کے ساتھ بیٹھا ہوا شخص اس بات سے قطع نظر کہ وہ گھر میں ہے یا گھر سے باہر کہیں بھی ہے اس دھویں سے براہ راست متاثر ہوتا ہے جس سے ایٹریل فیبریلیشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں 40 سے 69 سال کی عمر کے 400,000 سے زیادہ افراد جو کہ یو کے بائیو بینک کا حصہ تھے کو شامل کیا گیا۔ تاہم ایسے تمام افراد کو سگریٹ نوشی کرتے تھے یا ایٹریل فیبریلیشن میں مبتلا تھے کو تحقیق سے خارج کر دیا گیا۔
پھر ان سے سوالنامے پر کروائے گیے اور پوچھا گیا ہے کہ پچھلے سال گھر یاباہر انہوں نے کتنی بار اور کتنی دیر تک سگریٹ کے دھویں کا سامناکیا۔ ہر پانچ میں ایک شخص کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ اوسطاً دوگھنٹے اس دھویں کا سامنا کرتے ہیں 12 سال کے فالواپ کے بعد نتائج حیران کن تھے ان میں سے 6 فیصد افراد ایٹریل فیبریلیشن میں مبتلا ہوگئے۔ دھویں کا سامنا کرنے کا دورانیہ جتنا بڑھتا گیا مرض کا خطرہ بھی اسی نسبت سے بڑھتا چلا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ لی نے سب پر زور دیا کہ وہ ایسی جگہوں پر وقت گزارنے سے گریز کریں جہاں لوگ سگریٹ نوشی کر رہے ہوں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News