سعودی عرب نے اہم اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق شاہی فرمان کے تحت اقاموں، خروج و عودہ اور خروج نہائی میں تین ماہ کی مفت توسیع کردی گئی ہے تو کیا انہیں ویزوں کی منسوخی پرویزے کی مد میں ادا کیے جانے والا “مقابل مالی” واپس ملے گا۔
اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ نے واضح کیا ہے کہ ویزے کی منسوخی کے بعد “مقابل مالی” کی فیس واپس نہیں لی جاسکتی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق محکمہ پاسپورٹ نے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ “مقابل مالی” ادا کرنے اور اس کے بعد ویزا جاری کیے جانے پر اسے منسوخ کرانے کے باوجود مقابل مالی واپس نہیں ہوسکتا۔
یاد رہے کہ “مقابل مالی” کی فیس نیا ویزا جاری کراتے وقت اور اقامے کی تجدید کے وقت جمع کرائی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ عالمی وبا کے باعث بین الاقوامی پروازوں کی معطلی کے تناظر میں تارکین نے فضائی، بری اور بحری سرحدوں کی بندش سے قبل “مقابل مالی” فیس ادا کرکے ویزے جاری کرا ئے تھے۔
خیال رہے کہ جرمانے سے بچنے کے لیے بہت سے افراد نے ویزے منسوخ کرادیے۔
مقابل مالی” کیا ہے؟
سعودی عرب میں اپنے شہریوں کو روزگار کی سہولت اور مواقع فراہم کرنے کی غرض سے جامع پروگرام مرتب کیا گیا ہے جسے سعودائزیشن کہا جاتا ہے۔
سعودائزیشن کے مرکزی پروگرام کے تحت دیگر ذیلی منصوبے تیار کیے گئے جن میں وقتاً فوقتاً تبدیلیاں کی جاتی رہیں۔
سعودائزیشن کمیٹی کی جانب سے جنوری 2018 سے “مقابل مالی” کے عنوان سے منصوبہ شروع کیا گیا جس میں ہرغیر ملکی کارکن کے حساب سے ماہانہ 300 ریال سعودائزیشن فنڈ میں جمع کرایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ رقم 2019 میں ماہانہ 500 ریال جبکہ یکم جنوری 2020 سے 700 ریال کے حساب سے لی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News