Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

اپوزیشن کے تحفظات کے باوجود صوبائی اسمبلی میں سندھ بلدیات ترمیمی بل 2021 منظور

Now Reading:

اپوزیشن کے تحفظات کے باوجود صوبائی اسمبلی میں سندھ بلدیات ترمیمی بل 2021 منظور

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے شدید احتجاج اور تحفظات کے باوجود صوبائی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے پیش کیا گیا سندھ بلدیاتی ترمیمی بل 2021 متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے سندھ بلدیات ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں پیش کیا تھا، اس موقع پر اپوزیشن نے احتجاج کیا۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کی صدارت میں ہوا اور اجلاس کے ابتدا میں صحافی فہیم مغل کی خودکشی پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔

اس موقع پر شمیم ممتاز نے کہا کہ چیف جسٹس نوٹس لیں اور نا اہل وزیر اعظم ہٹایا جائے۔

پروین قائم خانی کا کہنا تھا کہ لوگ خودکشیاں کررہے ہیں، دعا کریں نا اہل حکومت سے چھٹکارا ملے۔

Advertisement

سندھ بلدیات ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں پیش

سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے سندھ بلدیات ترمیمی بل پیش کیا تو اس موقع پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ اور دیگر اپوزیشن ارکان پوسٹر اٹھا کر اسپیکر ڈائس کے سامنے پہنچ گئے، جن پر نعرے درج تھے، اور نعرے بازی کی۔

انہوں نے پیش کیے گئے سندھ بلدیاتی ترمیمی بل کو کالا قانون قرار دیا اور اسے نا منظور کرنے سمیت ‘سندھ کے حقوق پر ڈاکہ نامنظور’ جیسے نعرے لگائے۔

سندھ بلدیاتی ترمیمی بل پیش کرنے سے قبل صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا تھا کہ یہ جو بل آج ہم لا رہے ہیں سب کو مہیا کردیا گیا ہے اس میں کچھ ترامیم بھی آگئی ہیں اور اس میں سب کو سنا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں ایک ٹائم فریم دیا ہے ہمارے مردم شماری پر تحفظات تھے، پہلے تو ایم کیو ایم کے بھی تحفظات تھے لیکن بعد میں وہ بھی پیچھے ہٹ گئے۔

Advertisement

صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ کراچی کی ابادی کو بہت کم شو کیا گیا ہے، ہمارے نمائندوں نے اس پر اعتراضات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس میں بہت ساری تجاویز پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی سے لی گئی تھی میرے پاس ان جماعتوں کی طرف سے تجاویز ریکارڈ پر موجود ہیں ان کی تجاویز کو ہم نے شامل کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کو 2013 والا قانون منظور ہے تو ہم یہ بل پیش نہیں کرتے ہیں، بلاول بھٹو چاہتے ہیں کہ جو نمائندے آئیں ان کو اختیارات دیئے جائیں، یہ کوئی صحیفہ نہیں ہے اس میں بعد میں ترمیم کی جاسکتی ہیں۔

بعد ازاں اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود صوبائی اسمبلی میں سندھ بلدیاتی ترمیمی بل 2021 متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

اس موقع پر صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہماری لیڈر شپ کا ویژن ہے میں سب کا شکر گزار ہوں اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ایک ٹی ایل پی خاتون رکن یہاں موجود تھیں اور انہوں نے بھی بل کی منظوری دی ہے۔

سندھ کے بلدیاتی نظام پر پھر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی گئی، رہنما ایم کیو ایم

Advertisement

صوبائی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل کہا کہ پورے سندھ کے بلدیاتی نظام پر پھر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں لوکل باڈی کا بل لائے بل کسی کو دیکھایا نہیں بتایا نہیں، اور نہ ہی اس پر بات کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔

علاوہ ازیں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے جوائنٹ اپوزیشن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چور دروازے سے آج بل پیش کیا گیا، یہ بل پہلے سے اراکین کو دینا چاہیے تھا جو نہیں دیا گیا۔

ان کا دعویٰ تھا کہ آج اجلاس شروع ہونے تک پیش کردہ بل کی کسی کو خبر نہیں تھی، پہلے بھی سندھ اسمبلی میں پیش کئے بل سپریم کورٹ نے رد کئے تھے۔

Advertisement

بل میں تمام بلدیاتی اداروں کو اختیارات دیئے ہیں، ناصر حسین شاہ

دوسری جانب صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق تمام بلدیاتی اداروں کو اختیارات دیئے ہیں، ہم اپوزیشن کی ترمیم کو لینا چاہتے تھے، جس طرح کا اپوزیشن نے رویہ رکھا ہے ہم خود ایم کیو ایم ، پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے پاس جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں اگر مزید بہتری آسکتی ہے تو ہم ان کی ترمیم کو لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ان سب کو لکھا تھا، اس میں ان کی تجاویز کو شامل کیا تھا، ہم 140 اے پر عمل چاہتے ہیں ہم ٹاؤن سسٹم کو لارہے ہیں۔

ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ جو ان کی تجاویز آئی تھیں وہ ہمارے پاس موجود ہے، انہوں نے کہا تھا کہ ٹاؤن سسٹم ہونا چاہیے، جب سب نے ٹاؤن سسٹم کا کہا تو لے کر آئے ہیں۔

Advertisement

انہوں ںے کہا کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر میرپور خاص میں ٹاؤن سسٹم لائے ہیں جبکہ شہری اور دیہی آبادی میں فرق ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میونسپل سروسز ان اداروں کے پاس ہے، واٹر بورڈ، سالڈ ویسٹ کا رول رکھا گیا ہے جو کہ پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں نے کہا تھا کہ اس میں ان کا رول ہونا چاہیے۔

سندھ بلدیاتی ترمیمی بل 2021 کیا ہے؟

Advertisement

بول نیوز کو موصول ہونے والی ترمیمی بل کی کاپی کے مطابق سندھ بلدیاتی ترمیمی بل 2021 کے ذریعے صوبے بھر میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف دور کا ٹاؤن سسٹم بحال کیا جائے گا۔

مجوزہ نئے بل کے تحت بلدیاتی اداروں کومزید با اختیار بنایا جائے گا، میٹروپولیٹن سسٹم میں اضلاع ختم کرکے ٹاؤن نظام متعارف کرایا جائے گا، ضلع کونسل ختم کرکے ٹاؤن میونسپل کارپوریشن قائم کی جائیں گیں جب کہ مجوزہ قانون کے مطابق کچرا اٹھانے اور واٹر اینڈ سیوریج کا نظام میئر کے ماتحت ہوگا۔

نئے بلدیاتی نظام میں میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب شو آف ہینڈ کے بجائے انتخاب کے ذریعے کیا جائے گا جب کہ میئر وڈپٹی میئر کے لیے کسی بھی فرد کا انتخاب کیا جاسکے گا۔

اس سے قبل سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن کروانے کے لیے وقتاً فوقتاً مہلت طلب کرتی رہی ہے تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکومت سندھ کو 30 نومبر تک تمام کام مکمل کرکے ضروری دستاویزات کمیشن کے حوالے کرنے کا کہا تھا۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں بلدیاتی الیکشن کروانے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ صوبائی حکومت کے رویے سے لگتا ہے وہ بلدیاتی الیکشن کروانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

Advertisement

واضح رہے سندھ میں بلدیاتی اداروں کی مدت 30 اگست 2020 کو ختم ہوگئی تھی۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
صوبائی وزیر سے ایوان صنعت و تجارت ساہیوال کے وفد کی ملاقات
موبائل فونز، گاڑیوں اور بعض غذائی اشیاء کی درآمد میں اضافہ
بار بار درخواست نہیں کی جاتی لیکن اینٹ کا جواب پتھر سے دینا چاہیے، علی امین گنڈاپور
کراچی: گورنر ہاؤس کے باہر لگا گھنٹہ غائب
اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی
وزیر اعظم کی تمام تر کاوشوں کے باوجود کسان پریشان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر