امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ تبدیلی سرکار نے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کرنے کے بعد صنعتوں کا پہیہ بھی جام کردیا ہے۔
وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے سی این جی سیکٹراورصنعتوں کو گیس کی بندش پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی این جی سیکٹر کی گیس بندش سے سندھ بھر میں ہزاروں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت قدرتی گیس کے مسئلے پر سندھ کے ساتھ مسلسل زیادتی کر رہی ہے ، سب سے زیادہ گیس پیدا کرنے والے صوبے کو گیس سے محروم کردیا گیا ہے۔
وزیر توانائی سندھ نے کہا ہے کہ ایل این جی کی درآمد میں رکاوٹ بننے والوں کے خلاف تحقیقات کروائی جائیں ، سندھ کو آرٹیکل 158 کے تحت منصفانہ طریقے سے گیس فراہم کی جائے ، حکمرانوں کی نااہلی عوام کیلئے وبال جان بن چکی ہے۔
واضح رہے کہ موسم سرما میں گھریلو صارفین کی اضافی طلب کو پورا کرنے کے لیے سی این جی سیکٹر کو گیس کی سپلائی معطل کی جارہی ہے۔
سندھ اور بلوچستان کے تمام سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت یکم دسمبر 2021 سے 15 فروری 2022 تک انکو گیس کی فراہمی معطل رہے گی۔
یاد رہے کہ غیر برآمدی صنعتوں کے تمام کیپٹیو پاور پلانٹس کو گیس کی فراہمی تین روز قبل موسم سرما میں اضافی مانگ کی وجہ سے اگلے احکامات تک بند کر دی گئی تھی۔
تاہم تمام عام صنعتوں، زیرو ریٹیڈ ایکسپورٹ انڈسٹریز بشمول اسکے کیپٹیو پاور پلانٹس اور فرٹیلائزر سیکٹر کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔
سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ طلب و رسد کا فرق بڑھ جانے اور گھریلو صارفین کی ضروریات پوری کرنے کے لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News