روسی افواج کا یوکرین کے شہر خیرسن سے انخلاء کے بعد شہریوں نے جشن منایا۔
تفصیلات کے مطابق جب روسی فوجیں خیرسن سے باہر نکل گئیں تو کیف کی افواج کے داخل ہونے کے بعد مرکزی خیرسن اسکوائر میں یوکرین کا قومی ترانہ بج گیا، اور شہریوں نے روسی افواج کے انخلاء پر خوشی کا اظہار کیا۔
روس کے انخلاء کا جشن منانے کے لیے جنوبی یوکرین کے شہر خیرسن کی سڑکوں پر شہری نکل آئے، جو کہ تقریباً نو ماہ قبل ماسکو کے حملے کے بعد کیف کی افواج کی اہم ترین فوجی کامیابیوں میں سے ایک ہے۔
خیرسن کی رہائشی اولہا پائلی پیونا نے کہا کہ جمعہ کو یوکرین کی خصوصی افواج کے داخل ہونے کے بعد وہ اپنی راحت کو بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ڈھونڈ سکی۔
جب یوکرین کی افواج مسکراتی ہوئی خیرسن میں داخل ہوئی تو شہریوں نے “ہمارے ہیروز کی شان” اور “یوکرین کی شان” کے نعرے لگائے.
بحیرہ اسود پر واقع یوکرین کا اسٹریٹجک بندرگاہی شہر خیرسن میں یوکرین کا قومی ترانہ وسطی کھیرسن اسکوائر میں بج رہا تھا جب ایک چھوٹا سا ہجوم الاؤ کے گرد لپٹے ہوئے گا رہا تھا.
روس نے شہر سے جب اپنی فوجیں دریائے ڈینیپر کے مشرقی کنارے پر واپس بلا لیں تو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے خیرسن کو “ہمارا” قرار دیا.
زیلینسکی نے ٹیلی گرام میں لکھا کہ خصوصی یونٹ پہلے سے ہی شہر میں موجود ہیں انہوں نے رہائشیوں کے ساتھ جمع ہونے والے یوکرائنی فوجیوں کی تصاویر بھی پوسٹ کیں۔
یوکرین کے دارالحکومت کیف میں بھی اس خبر پر خوشی کی لہر دوڑ گئی، شہری اپنے قومی پرچموں میں لپٹے ہوئے اور قومی ترانہ بجاتے ہوئے کیف کے مرکزی چوک پر جمع ہرئے۔
ایک یوکرینی شہری 41 سالہ آرٹیم لوکیو نے کہا کہ مجھے پہلے تو اس پر یقین نہیں آیا، میں نے سوچا کہ اس میں ہفتے اور مہینے لگیں گے، ایک وقت میں چند سو میٹر، اور اب ہم دیکھتے ہیں کہ وہ ایک دن میں خیرسن پہنچتے ہیں، یہ سب سے بہترین سرپرائز ہے.
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے رپورٹر نے کہا کہ روسی افواج کا خیرسن سے انخلاء اس جنگ کا اب تک کا سب سے فیصلہ کن واقعہ ہے۔
رپورٹر نے مزید کہا کہ اس سے یوکرین کے فوجیوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں جو کہتے ہیں اب انہیں یقین ہے کہ وہ یہ جنگ جیت سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News