امریکی فضائیہ میں کام کرنے والے ایک چینی نژاد انجنئیر کو فضائیہ کے راز چین کو دینے کے الزام میں 8 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ایک چینی انجینئر کو امریکہ میں جاسوسی کے الزام میں آٹھ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، جس نے ہوابازی کے تجارتی راز چین کو فراہم کیے تھے۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق، 31 سالہ جی چاؤکون نے ممکنہ بھرتی کے لیے سائنسدانوں اور انجینئروں کی نشاندہی کی تھی۔
جی چاؤکون نے امریکی فضائیہ میں ملازمت حاصل کی اور بھرتی کے وقت ادارے سے جھوٹ بولا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جی چاؤکون چینی ریاستی انٹیلی جنس یونٹ کی ہدایت پر کام کرتے تھے۔
گزشتہ ستمبر میں اسے امریکی اٹارنی جنرل کو مطلع کیے بغیر غیر ملکی حکومت کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے پر سزا سنائی گئی تھی، یہ الزام جاسوسی کے مقدمات میں استعمال کیا گیا تھا۔
امریکی محکمہ انصاف کے ایک بیان کے مطابق جی چاؤکون ایک دہائی قبل سٹوڈنٹ ویزا پر امریکہ آیا تھا۔
اس پر جیانگ سو صوبے کی وزارت برائے ریاستی سلامتی (جے ایس ایس ڈی) کو ممکنہ بھرتی کے لیے آٹھ افراد کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا الزام تھا۔
یہ افراد تمام نیچرلائزڈ امریکی شہری ہیں جو اصل میں چین یا تائیوان سے تھے، کچھ امریکی دفاعی کنٹریکٹرز کے طور پر کام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امریکہ پہنچنے کی کوشش کرنے والا افغان فوجی بارڈر پر گرفتار
جی چاؤکن نے 2016 میں ایک پروگرام کے تحت امریکی فوج میں بھرتی ہوئے جو قومی مفاد کے لیے اہم سمجھی جانے والی مہارتوں کے ساتھ غیر ملکی شہریوں کو بھرتی کرتا ہے۔
امریکی حکام نے کہا کہ اس نے اپنی درخواست اور ایک انٹرویو میں جھوٹ بولا تھا کہ اس کا گزشتہ سات سالوں میں کسی غیر ملکی حکومت سے رابطہ نہیں ہوا۔
جی چاؤکون کو بالآخر ستمبر 2018 میں اس وقت گرفتار کر لیا گیا جب اس کی ملاقات ایک خفیہ امریکی قانون نافذ کرنے والے ایجنٹ سے ہوئی جس نے خود کو چین کی منسٹری آف اسٹیٹ سیکیورٹی کا نمائندہ ظاہر کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News