Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہائبرڈ وارفیئر: چیلنجز اینڈ وے فارورڈ کے عنوان سے تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر

Now Reading:

ہائبرڈ وارفیئر: چیلنجز اینڈ وے فارورڈ کے عنوان سے تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر

ہائبرڈ وارفیئر: چیلنجز اینڈ وے فارورڈ کے عنوان سے تربیتی ورکشاپ اختتام پذیر

دو روزہ تربیتی ورکشاپ بعنوان ’’ہائبرڈ وارفیئر: چیلنجز اینڈ وے فارورڈ‘‘ جمعہ کو ایوان اقبال میں اختتام پذیر ہو گئی جس میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علم اور تحقیق کے ذریعے استعداد کار بڑھانے کا پیغام دیا گیا۔

ورکشاپ کا اہتمام پریس انفارمیشن سینٹر (پی آئی سی) نے کیا تھا، مقررین کا کہنا تھا کہ غیر اعلانیہ ‘ہائبرڈ جنگ’ تقریباً تمام قومیں لڑ رہی ہیں لیکن ہمارا معاشرہ اپنے جذباتی وابستگیوں کی وجہ سے بار بار متحرک ہو رہا ہے اور لوگ آنکھیں بند کر کے غیر تصدیق شدہ پوسٹس، جعلی خبروں اور رجحانات پر عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہائبرڈ جنگ، جسے کچھ لوگوں نے پانچویں نسل کی جنگ کا نام بھی دیا ہے، ایک ایسا تصور ہے جو جنگ اور امن کے درمیان خطوط کے دھندلا پن سے پیدا ہوا ہے جس میں جدید ترین معلومات اور مواصلاتی آلات اور تکنیک کا غلبہ ہے۔

 مقررین نے کہا کہ ہائبرڈ منظرناموں میں اب جنگ کا اعلان نہیں کیا جاتا ، اس کے بجائے، یہ ایک بظاہر دائمی اور ابھرتا ہوا عمل ہے جس میں معاشی ہیرا پھیری، سفارتی دباؤ، میڈیا پروپیگنڈا، پراکسی اور شورش، سائبر حملے، اور ہر قسم کے میڈیا کے ذریعے ملک کی شہری آبادی کا انتظام شامل ہو سکتا ہے۔

مقررین نے مزید کہا کہ’ہائبرڈ وارفیئر’ کی اصطلاح 21ویں صدی میں جنگ کے طریقہ کار کے حوالے سے متعارف کرائی گئی ہے،  اس نظریہ میں لڑائی کے غیر روایتی طریقے استعمال کیے جاتے ہیں جیسے پروپیگنڈہ، فریب، تخریب کاری اور دیگر غیر فوجی طریقے۔

Advertisement

 ورکشاپ کے دوران، شرکاء کو ہائبرڈ جنگ کی تاریخ پر گفتگو کرنے کا موقع ملا، ماہرین نے وضاحت کی کہ یہ اقوام کے لیے کوئی نئی بات نہیں،  لوگوں کی ذہنیت کو پکڑنے اور سوشل میڈیا ٹولز کے ذریعے ایک مضبوط بیانیہ بنانے کے ذریعے بہت سی قوموں پر غلبہ حاصل کیا گیا تھا۔

ہر فرد جس کے پاس موبائل فون ہے، ایک براڈکاسٹر ہے، جو بغیر تصدیق کیے پوسٹوں کو شیئر اور فالو کر رہا ہے جس سے معاشرے کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

دشمن لوگوں کو متحرک کرنے اور اپنے مذموم عزائم کے لیے مواد کو آگے بڑھانے کے لیے کچھ دلکش الفاظ اور پوسٹس پھینکتے ہیں، اور بدقسمتی سے ہمارے لوگ آنکھیں بند کر کے نقل کرتے ہیں اور ٹرینڈ بناتے ہیں۔

 مقررین نے کہا کہ ماضی میں بھارتی ہیکرز نے پاکستان میں انارکی اور اشتعال پھیلانے کی کئی بار کوشش کی لیکن قومی اداروں نے جوابی حملوں کے ذریعے ان کی سازشوں کو ناکام بنایا، لہٰذا عوام کو ان ہائبرڈ وار فیئر کے عناصر سے ہوشیار رہنا ہوگا۔

 پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شفقت عباس نے مہمانوں  کا شکریہ ادا کیا اور اختتامی کلمات میں کہا کہ تربیتی ورکشاپ کا مقصد ہائبرڈ وارفیئر کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صلاحیتوں میں اضافہ اور میڈیا والوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ہم میں اشتعال انگیزی اور بے یقینی پیدا کرنے کی کوشش کر رہا تھا؛ اور ہر قوم کو ایک جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ہم امید نہیں ہاریں گے جیسا کہ قرآن پاک کہتا ہے، پس یقیناً  ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہوتی ہے۔

Advertisement

 ورکشاپ کے دوران سوال جواب کا سیشن بھی ہوا جبکہ مختلف میڈیا گروپس کے 40 سے زائد صحافیوں نے شرکت کی،  آخر میں ڈی جی نے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو کا ایرانی صدر کے انتقال پر اظہار افسوس
ہیٹ ویو کے پیش نظر میٹرک کے امتحانات ملتوی
ایران سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان میں قومی سوگ کا اعلان
علی امین گنڈاپور گورنر والے معاملے میں حق پر ہیں، عمر ایوب
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات آج سے شروع ہوں گے
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے پر صدر مملکت اور وزیراعظم کا اظہار تشویش
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر