متحدہ عرب امارات کرکٹ بورڈ نے معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان جانے والے عثمان خان کے خلاف تحقیقات شروع کردیں ہیں۔
ایمریٹس کرکٹ بورڈ (ای سی بی) اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ آیا عثمان خان کا پاکستان کی جانب سے کھیلنے کا ارادہ ظاہر کرنے کا فیصلہ متحدہ عرب امارات کے بورڈ کے ساتھ ان کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے یا نہیں۔
اس جائزے کے اہم اثرات مرتب ہوسکتے ہیں جن میں متحدہ عرب امارات میں لیگ کرکٹ پر پابندی بھی شامل ہے۔
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ ای سی بی نہ صرف بورڈ کے ساتھ بلکہ متحدہ عرب امارات میں مقامی کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلے گئے وائٹ بال لیگز بشمول آئی ایل ٹی 20 اور ٹی 10 کے ساتھ بھی معاہدے کی ممکنہ خلاف ورزیوں کا جائزہ لے رہا ہے۔
ای سی بی ذرائع نے کرکٹ ویب سائٹ کو بتایا کہ نظرثانی کا فیصلہ اگلے پندرہ دنوں میں حتمی شکل دے دی جائے گی، جس کے عثمان پر اہم اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ انہیں متحدہ عرب امارات میں لیگ کرکٹ سے پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے کیریئر میں اب تک کھیلی جانے والی سب سے زیادہ مالی طور پر منافع بخش کرکٹ سے محروم ہو سکتے ہیں۔
اگر معاہدے کی خلاف ورزی کو سمجھا جاتا ہے تو اس کے نتائج کھلاڑی کے ورک پرمٹ پر بھی مرتب ہوں گے جس کے تحت وہ متحدہ عرب امارات کے لئے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے قابل ہونے کے لئے رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے متحدہ عرب امارات میں مقیم ہے۔ اس معیار کو پورا کرنے سے پہلے اس کے پاس اب بھی 14 مہینے باقی ہیں۔
دوسری جانب عثمان خان کا ماننا ہے کہ انہوں نے کسی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی اور ان کے کنٹریکٹ میں ایگزٹ شق بھی شامل ہے جس میں 30 دن کی نوٹس مدت شامل ہے۔
خیال رہے کہ امارات کرکٹ بورڈ کی جانب سے ان پر عائد کی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے اور پی ایس ایل کے بعد جب پی سی بی کو بلایا گیا تو پاکستان کی جانب سے کھیلنے کا لالچ اتنا متاثر کن تھا کہ اسے ٹھکرانا ممکن نہیں تھا۔
پی سی بی کی جانب سے عثمان خان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اب بھی پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتے ہیں جس پر انہوں نے مثبت جواب دیا۔
پیر کے روز انہیں پاکستان کے کیمپ میں شامل کیا گیا تھا جو اس وقت کھلاڑیوں کی فٹنس کو فروغ دینے کے لئے پی سی بی کے اقدام کے تحت پاکستانی فوج کے ساتھ ٹریننگ کر رہے ہیں۔
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ پی سی بی انہیں اگلے ماہ نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل پاکستانی ٹیم میں شامل کرنے پر غور کر رہا ہے۔
چونکہ عثمان خان نے ابھی تک کسی بھی ملک کے لئے بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیلی ہے ، لہذا ایک ایسے کھلاڑی کے لئے رسہ کشی شروع ہوگئی ہے جو اس وقت اپنی صلاحیتوں کے عروج پر ہے۔
ای سی بی کی جانب سے فوری نظرثانی کا اعلان کرنے کے فیصلے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ وہ اپنے کھلاڑی کے طور پر جو کچھ دیکھتے ہیں اسے پی سی بی کی جانب سے ناک کے نیچے سے پکڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
عثمان خان کے لیے یہ فیصلہ دنیا کے سب سے بڑے ٹورنامنٹس جیسے جون میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں کھیلنے کی کشش کی وجہ سے سامنے آیا ہے جس میں وہ متحدہ عرب امارات سے وابستہ فری لانس ٹی 20 اسپیشلسٹ کی منافع بخش نوعیت کے مقابلے میں متوازن نظر آتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News