گزشتہ دنوں طبی تاریخ میں ایک اہم واقعہ پیش آیا جس میں ایک خاتون نے پیٹ بڑھنے اور اس میں شدید درد کے ساتھ اپھارہ کا کئی روز تک سامنا کیا۔جب انہوں اس کیفیت کو برداشت کرنے کے بعد معالج سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ وہ 23 ہفتوں کی حاملہ ہے اور یہ عام حمل نہیں ہے بلکہ جنین بچہ دانی سے باہر موجود ہے۔
فرانس سے تعلق رکھنے والی 37 سالہ خاتون کو اس وقت اپنی زندگی میں ایک جھٹکا لگا جب انہیں یہ معلوم ہوا کہ وہ 23 ہفتوں کی حاملہ ہیں اور اس کے معدے اور آنتوں کے درمیانی جگہ پر ایک بچہ پرورش پارہا ہے۔
نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی اس منفرد کیس اسٹڈی کے مطابق، خاتون نے پیٹ میں شدید درد اور بڑھنے اور پھولنے کے کئی دن بعد طبی علاج کی کوشش کی۔ تب طبی ماہرین نے معدے کا اسکین کیا تو انکشاف ہوا وہ 23 ہفتوں کی حامہ ہیں ان کے ایبڈومنل کیویٹی میں ایک بچہ پرورش پارہا ہے یہ حمل اپنی نوعیت کا ایک منفرد حمل ہوتا ہے اور بہت ہی کم عمل میں آتا ہے۔
اس طرح کے حمل کو ایبڈومنل ایکٹوپک پریگننسی کہاجاتا ہے جس میں ایک فرٹیلائزڈ انڈا بچہ دانی کے بجائے اس کے باہر کہیں بھی پرورش پاتا ہے تاہم یہ حمل جس میں بچہ ایبڈومنل کیویٹی میں پرورش پاتا ہے تو یہ ایکٹوپک حمل کے تقریباً 1فیصد میں ایسا ہوتا ہے۔
ایکٹوپک حمل تمام عام حمل میں 2 فیصد سے بھی کم ہوتے ہیں اور زیادہ عام طور پر فیلوپین ٹیوبوں میں ہوتے ہیں۔
اس طرح کا حمل ماں اور بچے دونوں کے لیے خطرہ ہوتا ہے اور اس دوران کئی پیچیدگیاں جنم لی سکتی ہیں، اور ایسی صورت میں شاذ و نادر ہی بچہ بچتا ہے۔
بچے 24 ہفتوں کے حمل کے بعد اس قابل ہوتے ہیں ان کی پیدائش کی جاسکے، لیکن ان کی زندہ رہنے کی شرح صرف 60 سے 70 فیصد تک ہوتی ہے۔ تاہم، 28 ہفتوں میں، زندہ رہنے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں، تقریباً 80سے 90 فیصد۔
کیس اسٹڈی کے مطابق، ان تمام ممکنہ پیچیدگیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے جس میں ہیمرج یا جنین کی موت بھی شامل ہے ماں کو فرانس کے اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معجزانہ طور پر
29 ہفتوں میں بچے کی پیدائش کامیابی سے کر دی اور اسے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا۔ بچے کی پیدائش کے تقریباً تین ماہ بعد بچہ اور ماں دونوں کو ڈسچارج کر دیا گیا، اور اب وہ دونوں صحت مند ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News