یہ حیران کن خبر نائجیریا سے آئی ہے جہاں ایک خاتون نے ٹماٹر پیوری کے حوالے سے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور سوشل کا میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے اس پروڈکٹ پر ایک منفی تحریر لکھ دی ساتھ ہی انہوں نے اپنے تمام فالووز کو بھی اس پروڈکٹ کے بارے میں اپنی رائے دینے کو کہا۔ جس پر اسے سات قید کی سزا کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ کیوما اوکولی جو کہ لاگوس میں ایک کاروبار کی مالک ہیں نے نائجیریا کے ایک معروف برانڈ ایرسکو فوڈز کے ٹماٹو مکس پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف ایک کھلے ہوئے ڈبے کی تصویر پوسٹ کی بلکہ یہ بھی لکھا کہ اس کا ذائقہ بہت زیادہ میٹھا ہے ساتھ ہی انہوں نے اپنے 18,000 فیس بک فالوورز کو بھی اپنی رائے دینے کو کہا۔
تاہم ٹماٹر پیوری کمپنی کی مالک کی بہن نے انہیں آن لائن ہی جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے بھائی کی مصنوعات کی ساکھ کو خراب نہیں کریں اس طرح کا آن لائن ردعمل دینا بند کریں، اگر آپ کو یہ پسند نہیں ہے، تو اسے سوشل میڈیا پر لانے یا کسٹمر سروس کو کال کرنے کے بجائے دوسری کوئی مصنوعات استعمال کریں۔
تاہم محترمہ اوکولی نے جواب میں کہا کہ مجھ پر انگلی اٹھانے سے بہتر ہے کہ اپنے بھائی کو مشورہ دیں کہ وہ اپنی مصنوعات کے بارے لوگوں کو گمراہ کرنا چھوڑ دیں کیونکہ میں نے پہلی بار اسے استعمال کیا تھا اور یہ صرف چینی ہے۔
اس گفتگو کے بعد عوامی ردعمل نے لاگوس میں مقیم ایرسکو فوڈز کی توجہ اس جانب مبذول کرائی اور جس کے بعد کمپنی نے اس خاتوں کی خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرتے ہوئے اوکولی کے خلاف دیوانی مقدمہ دائر کیا ہے، اور یہ الزام لگایا کہ ان کے بیانات نے کمپنی کے کاروباری ساکھ اور فروخت کو خاصا نقصان پہنچایا ہے۔
اس کیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین کے حقوق اور آزادی اظہار رائے کے بارے ایک نئی بحث کا آغاز کردیا ہے۔ اگر متحرمہ اوکولی پر الزام ثابت ہوتا ہے اور قصوروار ٹہرائی جاتی ہیں تو انہیں سات سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو نائیجیریا میں صارفین کے تاثرات یا ردعمل کا قانونی طور پر انتظام کرنے کے لیے ایک مثال قائم کرے گا۔
واضح رہے کہ کاروباری خاتون، جو اس وقت اپنے چوتھے بچے کے ساتھ حاملہ ہے، کو نائجیریا کی قومی پولیس کے سادہ لباس اہلکاروں نے ستمبر میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ چرچ میں موجود تھیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News