Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

ضروری ادویہ کی قلت مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے

Now Reading:

ضروری ادویہ کی قلت مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے

Advertisement

کینسر اور دل کے امراض کے علاج کے لیے درکار ادویات سمیت متعدد ضروری ادویات مارکیٹ سے غائب ہو چکی ہیں، جس سے لوگوں کی صحت اور زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ان میں سے زیادہ تر ادویات کے متبادل موجود نہیں ہیں، اس لیے بدقسمت مریض ہی اصل نقصان اٹھاتے ہیں۔ اگر کوئی متبادل دستیاب ہے بھی تو یہ یا تو زیادہ مہنگا ہوگا یا ڈاکٹروں کو اس کی تاثیر پر بھروسہ نہیں ہوگا۔

سینئر طبی ماہرین، دواسازی کے مینوفیکچررز، تھوک فروشوں اور خوردہ فروشوں نے ضروری اور جان بچانے والی ادویات کی عدم دستیابی کی مختلف وجوہات بتائی ہیں۔غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے ادویات کے علاوہ، درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) کے اجرا میں تاخیر کی وجہ سے لیبارٹری تحقیقات کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز کی بھی کمی ہے۔ادویہ ساز کمپنیوں کا دعویٰ ہے کہ غیرمعمولی بلند افراط زر اور روپے کی قدر میں کمی اور خام مال کی درآمد کے لیے ایل سی کھولنے میں کمرشل بینکوں کی ہچکچاہٹ کی وجہ سے لاگت میں اضافے نے یہ صورتحال پیدا کی ہے۔

انہوں نے بیمار انسانیت کے وسیع تر مفاد میں صنعت کو بچانے کے لیے ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور خام مال کی درآمد کے لیے فوری طور پر ایل سی کھولنے کا مطالبہ کیا۔

ڈاکٹروں نے حکومت پر طاقت ور ادویہ ساز کمپنیوں، تقسیم کنندگان، تھوک اور خوردہ فروشوں کے کام کی نگرانی نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ضروری ادویات، بشمول وینٹولن 2mg اور 4mg، وینٹولن انجکشن، زینکس  پوائنٹ 5، پوائنٹ 25 اور 1mg، ایٹی وان 1 اور 2mg کی گولی، بیٹنی سول، کلینل کمپوزیٹم، وائے ڈیلن شربت،، ایپورام شربت اور گولیاں، فورٹم 250 اور 500ملی گرام انجکشن، کلوبی ویٹ کریم و لوشن، پیناڈول ٹیبلٹ، کال پول، فیبرول ٹیبلٹ اور سیرپ، ایکٹی فائیڈ پی اور دیگر کئی ادویہ میڈیکل اسٹورز سے غائب ہیں۔لوہاری میڈیسن مارکیٹ اور میڈیکل اسٹورز بشمول معروف فارمیسی کمپنیوں کے اپنےمقامات پر یہ ضروری ادویات موجود نہیں ہیں۔

Advertisement

موثر اور سستی وینٹولین ٹیبلٹ اور انجیکشنز اور فورٹم انجیکشن کی عدم دستیابی نے لاہور جیسے بڑے شہروں کی انتہائی آلودہ فضا میں دائمی اوبسٹرکٹیو پلمونری ڈیزیز (سی او پی ڈی) کے مریضوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، زینکس پوائنٹ اور ایٹی وان کی گولی بے چینی اور گھبراہٹ کے علاج میں مؤثر ہیں، بیٹنی سول سوجن، کھجلی اور سوزش پر قابو پانے، بچوں میں فلورائیڈ کی کمی کو جانچنے کے لیے وائے ڈیلن شربت، جب کہ امراضِ جگر ے لیے ایپورام ہیپا مرز کی گولیاں، ساشے اور شربت استعمال کیا جاتاہے۔

اس تمام صورت حال میں امراض قلب کے مریض بہت خطرے میں ہیں کیوں کہ ایک اہم دوا اسمو 20mg ، سسٹیک 2 پوائنٹ 6 ملی گرام انجائنا کو کنٹرول کرنے میں موثر ہے۔ جب کہ دل کے علاج میں استعمال ہونے والے اہم انجکشن ولوولر اور بینزی بائیوٹک مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔

جگر، گردے اور دل کی پیوند کاری کے بعد استعمال ہونے والا کیپسول بائیورال بھی بازار سے غائب ہو گیا ہے۔ نیواکوئن پی جو سسٹمیٹک لیوپس ایریتھمٹوسس (SLE) کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، دستیاب نہیں ہے۔ SLE ایک قوت مدافعت کی بیماری ہے جس میں مدافعتی نظام اپنے ٹشوز پر حملہ کرتا ہے، جس سے متاثرہ اعضاء میں بڑے پیمانے پر سوزش اور بافتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ یہ جوڑوں، جلد، دماغ، پھیپھڑوں، گردے اور خون کی نالیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔

جاکَو گولی، خون کے  سرطان، بون میرو کی خرابی اور تلی کے بڑھنے کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے، نیولاٹزم انجکشن کیموتھیراپی کے بعد سفید خلیوں کی کم تعداد کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن کو کنٹرول کرنے میں مؤثر ہے۔ ایلیکیوس   گولی خون کے جمنے کو روکتی ہے، ووٹرئینٹ دوا گردے کے کینسر اور نرم بافتوں کے سرکوما(ایک موذی پھوڑا یا رسولی جو واصلی یا دوسری غیر بر حلمی نسیجوں میں پیدا ہو جائے) کے علاج میں کافی مؤثر ہے اور پلمونری آرٹیریل ہائی بلڈ پریشر کے لیے تجویز کردہ اوپسومِٹ گولی بھی فارمیسیز سے غائب ہو گئی ہیں۔

اسی طرح، پروگراف گولی جو کہ مدافعتی نظام کے ذریعے ٹرانسپلانٹ شدہ عضو کے حملے کو روکنے کے لیے استعمال ہوتی ہے، ریفامپسن، آئی این ایچ گولی اور ایتھمبیوٹول تپ دق کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے. نمونیا، فلو اور ٹائیفائیڈ کی ویکسین بھی مارکیٹ سے غائب ہو چکی ہیں۔

Advertisement

اسی طرح دافعِ یاسیت پروتھائیڈن، میروپینم، اینٹی بایوٹک  آگمینٹن، مرگی کے لیے ٹیگرال، پارکنسنز کے مرض کے لیے پی کے مرز گولی، بیرونی زخموں کے لیے پائیوڈین جیل، انسولین 70، تھائروکسین، تھائیورین،  تھائیرائیڈ غدود اور پیشاب کی نالی کے انفیکشن کے لیے استعمال ہونے والا جینورک فورٹے بھی غائب ہو گیا ہے۔

غائب ہونے والی دوائیں فورٹم وسیع پیمانے پر بیکٹیریل انفیکشن کے لیے موثر ہے، کلوبی ویٹ کریم، فیبرول کی گولی اور شربت جو سر درد، ماہواری، دانت درد، کمر درد، جوڑوں کے درد، سردی، فلو اور بخار کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ، عدم دستیاب ایکٹی فائیڈ پی عام سردی، فلو، الرجی یا سانس کی دیگر بیماریوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے موثر ہے، ٹائپ ٹو ذیابیطس کے لیے گلوکوبے گولی، جب کہ پیناڈول اور کال پول بخار کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

امجد علی جاوا، ولشائر لیبارٹریز کے چیئرمین، ایک ممتاز فارماسیوٹیکل کاروبار جس کا مقامی مارکیٹ شیئر ہے اور ایشیا اور افریقہ کے 20 سے زائد ممالک کو ادویات برآمد کرتا ہے، نے کہا کہ اس شعبے کو بچانے کے لیے ادویات کی لاگت میں فوری اور وسیع پیمانے پر ترمیم کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا، ’’یہ شعبہ ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، بجلی اور گیس کی قیمتوں، بڑھتی ہوئی افراط زر، کرنسی کی قدر میں کمی، اور خام مال کی درآمد کے لیے ایل سی کے حصول میں درپیش مسائل کی بدولت آنے والی اضافی لاگت کی وجہ سے بند ہونے کے دہانے پر ہے۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’آپ کو ادویات کی پوری سپلائی چین کو حقیقی منافع کا مارجن دینے کی ضرورت ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ قیمتوں پر نظرثانی میں کسی قسم کی تاخیر اور ایل سی کھولنے میں ہچکچاہٹ صنعت کی بندش کا باعث بنے گی، جو کہ ملک اور مریض کے مفاد کے خلاف ہے۔‘‘

شمالی لاہور کے علاقے عثمان میں کلینک چلانے والے فیملی فزیشن ڈاکٹر عبدالرؤف نے کہا، ’’ جان بچانے والی اور ضروری ادویات کی قلت ایک معمول کی بات ہے، کیونکہ مریضوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے کوئی مناسب طریقہ کار نہیں ہے۔‘‘

Advertisement

انہوں نے کہا، ’’ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ، زیادہ تر معاملات میں دوگنا سے زیادہ، ان کی عدم دستیابی کا نتیجہ ہے۔ ان ادویات کی مارکیٹ میں قلت پیدا کی گئی تاکہ ان کی قیمتوں میں اضافے کا جواز مضبوط کیا جا سکے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ یہ دوا ساز کمپنیوں پر منحصر ہے کہ وہ مناسب مقدار میں ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’مریضوں کے لیے معیاری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری پوری کرنے کے بجائے ڈرگ انسپکٹر پیسے بٹورنے میں مصروف ہیں، جب کہ منافع کا مارجن پہلے ہی بہت زیادہ تھا۔‘‘

انہوں نے کہا اور قیمتیں طے کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنے کی تجویز دی جو بیمار انسانیت کے لیے موزوں ہو، ’’ہاں، کچھ ’اورفن ڈرگز‘ (کبھی کبھار استعمال ہونے والی ادویہ) کی قیمتوں میں اضافے کی ضرورت ہے۔ تمام ادویات کی قیمتوں میں اضافہ غریب مریضوں کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہوگی۔‘‘

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
روس نے ہائپر سونک میزائل بنانے والے سائنسدان کو جیل بھیج دیا
بانی پی ٹی آئی کے خلاف نااہلی کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری
سارک سیکرٹری جنرل کا پہلا دورہ پاکستان، وزیراعظم سے ملاقات
اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 10 فیصد کمی کی تجویز دے دی
آسٹریلیا نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلئے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
انگلش کپتان کا پاکستان کے خلاف سیریز میں کچھ میچز نہ کھیلنے کا امکان
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر