Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

سبالینکا کی ’ناقابل یقین‘ آسٹریلین اوپن فتح

Now Reading:

سبالینکا کی ’ناقابل یقین‘ آسٹریلین اوپن فتح

آسٹریلین اوپن کے فائنل میں آرینا سبالینکا نے ابتدائی سیٹ ہارنے کے باوجود 4۔6، 6۔3، 6۔4 سے کامیابی حاصل کی۔

آخری رکاوٹ کو عبور کرنے کے لیے انہیں چار میچ پوائنٹس کی ضرورت تھی، لیکن ان میں سے ایک ڈبل فالٹ کی وجہ سے ضائع ہو گیا کیونکہ دباؤ تقریباً ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گیا تھا۔

لیکن سبالینکا کی یہ نئی شخصیت پرسکون رہتی ہے اور اس سطح سے آگے ہے جہاں پرانی شخصیت مرجھا جاتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ، ’’میں ہمیشہ میچ کے بارے میں کچھ پوائنٹس اور خاص طور پر آخری گیم کے بارے میں سوچتی ہوں۔ لیکن یہ تناؤ بہت زیادہ ہے، میرے دماغ میں بہت سارے خیالات ہیں اور میں صرف ایک سیکنڈ کے لیے آرام کرنے کی کوشش کر رہی ہوں۔‘‘

Advertisement

سبالینکا پیر کو جاری ہونے والی نئی ڈبلیو ٹی اے رینکنگ میں دوسرے نمبر پر آگئی ہیں، جب کہ پولینڈ کی ایگا سویٹیک نے ٹاپ پوزیشن برقرار رکھی۔

بیلاروسی کھلاڑی کے ساتھ اب آگے کیا ہوگا کہ جب وہ موجودہ گرینڈ سلیم چیمپیئن کے طور پر سرکٹ میں واپس آئیں گی تو کیا ان کے ساتھ بہت مختلف سلوک کیا جائے گا؟

’’ہاں، یہ مختلف ہونے والا ہے،‘‘ انہوں نے اعتراف کیا اور کہا کہ ’’اگلے ماہ مشرق وسطیٰ میں ڈبلیو ٹی اے سرکٹ میں واپس آنے سے پہلے مجھے کچھ وقت درکار ہوگا۔ مجھے لگتا ہے کہ میں دبئی (19 فروری سے) کھیلنے جا رہی ہوں، کیونکہ مجھے آرام کرنے کے لیے کچھ وقت درکار ہے، بس جو کچھ ہوا ہے اس سے پرسکون ہو کر دوبارہ شروع کرنا ہے۔‘‘

یہ کیسے ہوا

جذبات سے سرشار سبالینکا نے ہفتے کو ایلینا رائباکینا کو ہرا کر آسٹریلین اوپن فتح کے لیے ایک سیٹ ہارنے کے باوجود کامیاب واپسی کی۔

طاقتور شاٹس کھیلنے والی بیلاروسی کھلاڑی راڈ لیور ایرینا پر 2 گھنٹے 28 منٹ کے سخت مقابلے میں ومبلڈن چیمپئن کے خلاف 4۔6، 6۔3، 6۔4 سے جیتنے کے بعد روتے ہوئے کورٹ پر گر پڑیں۔

Advertisement

24 سالہ سبالینکا نے ماسکو میں پیدا ہونے والی ریباکینا سے گلے ملنے سے پہلے اپنے آنسو پونچھے، جنہوں نے خواتین کے کھیل میں دو طاقتور ترین ہٹرز کے درمیان سنسنی خیز مقابلے میں بھرپور کردار ادا کیا۔

اس کے بعد پانچویں سیڈ سبالینکا، اپنی ٹیم کے ساتھ جشن منانے کے لیے اپنے پلیئر باکس کی طرف بھاگیں۔

سبالینکا نے ٹرافی حاصل کرنے کے بعد اپنی ٹیم سے مخاطب ہوکر کہا، ’’آپ کا شکریہ میری ٹیم، دورے کی سب سے دیوانی ٹیم۔ ہم پچھلے سال بہت سے نشیب و فراز سے گزرے ہیں۔ آپ جو میرے لیے کر رہے ہیں اس کے لیے آپ کا بہت شکریہ۔ میں آپ لوگوں سے پیار کرتی ہوں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’میں ایلینا کو ناقابل یقین دو ہفتوں کے لیے مبارکباد دینا چاہتی ہوں۔ آپ اتنی عظیم کھلاڑی ہیں اور یقیناً ہم مزید کئی بار ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں گے، امید ہے کہ گرینڈ سلیم کے فائنل میں ہی۔‘‘

سفاکانہ گراؤنڈ اسٹروک، بہت اچھی سرونگ اور دو کھلاڑیوں کے اپنے کھیل کی اعلیٰ ترین سطح پر شاندار مظاہروں کے ساتھ، یہ میلبورن پارک میں دو ہفتوں کے گرینڈ سلیم ایونٹ کا ایک موزوں اختتام تھا۔

اعصاب شکن

Advertisement

رائباکینا نے ابتدائی سیٹ صرف 34 منٹ میں جیت لیا تھا لیکن سبالینکا نے 57 منٹ تک جاری رہنے والے ایک تناؤ سے بھرپور دوسرے سیٹ میں جم کر مقابلہ کیا۔پھر یہ معاملہ تھا کہ کانٹے کے مقابلے میں سروس کرتے ہوئے کون سی کھلاڑی پہلے غلطی کرے گی۔

3۔3 پر دو بریک پوائنٹس بچانے کے باوجود، قازقستان کی ریباکینا پہلے سرو سے خاطر خواہ کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہیں اور سبالینکا فتح کے بہت قریب پہنچ گئی۔ایک ایس انہیں 5۔3 پر لے گیا اور ریباکینا نے سبالینکا کو ان کے اعصاب کا امتحان لینے اور چیمپئن شپ جیتنے کے لیے سرو کرنے پر مجبور کیا۔

وہ اس کام کے لیے تیار تھیں لیکن انہوں نے ایک ایسی کارکردگی کے باوجود جس میں انہوں نے 51 پوائنٹس اور 17 ایسز اسکور کیے، رائباکینا کو شکست دینے کے لیے مزید چار اعصاب شکن میچ پوائنٹس کا مقابلہ کرنا پڑا۔

سبالینکا اب اپنے کیریئر میں دوسری مرتبہ عالمی نمبر دو پوزیشن پر پہنچ جائیں گی۔

ریباکینا کو سات ماہ میں اپنے دوسرے گرینڈ سلیم فائنل میں پہنچنے کے بعد پہلی بار ٹاپ 10 میں جگہ بنانے کا اطمینان حاصل ہوگا۔

روسی اور بیلاروسی کھلاڑیوں پر پابندی کی وجہ سے ومبلڈن جیتنے پر انہیں کوئی درجہ بندی پوائنٹس نہیں ملے۔

Advertisement

نئی تاریخ

اس سال میلبورن میں دونوں کھلاڑیوں نے ایک نئی تاریخ رقم کی۔

آسٹریلین اوپن میں رائباکینا کی پچھلی بہترین کارکردگی 2020ء میں تیسرے راؤنڈ میں پہنچنا تھی، جب کہ سبالینکا کو 2021ء اور 2022ء میں چوتھے راؤنڈ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

فائنل میں سبالینکا سب سے پہلے سرو کرنے والی تھیں اور دو بار لگاتار ناکام ہونے کے بعد وہ گھبرا کر ہنس پڑیں۔

یہ ویسا ہی آغاز تھا جس نے 2022ء کی سبالینکا میں اعصابی تناؤ کو جنم دیا تھا، جب انہوں نے 428 ڈبل فالٹس کیے، جو خواتین کے دورے میں کسی بھی کھلاڑی سے 151 زیادہ تھے۔

تاہم، اس سال معاملہ مختلف تھا۔ انہوں نے فوری طور پر ایس اسکور کر کے جواب دیا اور اپنے نئے اعتماد کی بدولت برتری برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں۔

Advertisement

فائنل تک اپنے سفر میں رائباکینا نے کسی بھی دوسرے کھلاڑی کے مشترکہ مقابلے میں 45 زیادہ ایسز اسکور کیے۔ اس کے بعد انہوں نے لگاتار تین ایسز لگا کر میچ ایک ایک سے برابر کر دیا۔

جب سبالینکا کے دوسرے ڈبل فالٹ نے موقع فراہم کیا تو رائباکینا نے 0-40 سے ڈیوس حاصل کر کے جوابی کاروائی کی۔

جب سبالینکا توازن کھو بیٹھی تو انہوں نے قدم بڑھاتے ہوئے پہلا سیٹ آسانی سے جیت کر اپنی برتری کو 3۔1 کر دیا۔

یہ پہلا سیٹ تھا جو سبالینکا نے 2023ء میں ہارا تھا۔

دوسرے سیٹ کا آغاز بھی اسی انداز میں ہوا، سبالینکا نے خوب مقابلہ کیا لیکن ان کی سرو دباؤ کا شکار تھی۔

1۔1 سے برابری کے بعد انہوں نے ہمت دکھائی اور اپنے بھاری بھرکم گراؤنڈ اسٹروکس کے ساتھ بریک پوائنٹ حاصل کیا اور اس کے بعد مزید دو ایسز اسکور کر کے 3۔1 کی برتری حاصل کر لی۔

Advertisement

ایک اور ڈبل فالٹ نے رائباکینا کو فوری طور پر ایک بریک پوائنٹ دیا جسے سبالینکا نے طاقت سے بھرے بیک ہینڈ ونر اور ’’کم آن‘‘ کی چیخ کے ساتھ بچا لیا۔ اس طرح وہ اپنی برتری کو 4۔1 تک لے جانے میں کامیاب ہوئیں۔

سبالینکا نے باقائدہ رفتار تیز کرتے ہوئے سیٹ اپنے نام کیا۔

تیسرا سیٹ انتہائی اعصاب شکن تھا، دونوں کھلاڑیوں نے ایک دوسرے کے شاٹس کو ریٹرن کرتے ہوئے کھیل جاری رکھا۔ سبالینکا نے آخر کار گرینڈ سلیم جیتنے کا اپنا خواب پورا کرلیا۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
امریکی صحافی کرسٹینا گولڈ بم نے پاکستانی اسٹریٹ پرفارمرز کی زندگیاں داؤ پر لگا دیں
قومی کھلاڑی ہیڈ کوچ گیری کرسٹن سے خوش
’’انٹرنیٹ دوست، انٹرنیٹ زبردست اقدام‘‘ کے عنوان سے رونمائی ورکشاپ کا انعقاد 
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی اٹلی کی سفیر سے ملاقات
لندن ہائی کورٹ، وکی لیکس کے بانی کی امریکہ حوالگی کا معاملہ ٹل گیا
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارقازقستان کےشہر آستانہ پہنچ گئے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر