Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

پی ایس ایل میں ایک نئی مسابقت مرکز نگاہ

Now Reading:

پی ایس ایل میں ایک نئی مسابقت مرکز نگاہ

پاکستان سپر لیگ کا آٹھواں ایڈیشن ملتان اور کراچی میں دو یکے بعد دیگرے سنسنی خیز مقابلوں کے ساتھ شروع ہوا۔ افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز نے ہوم ٹیم ملتان سلطانز کو صرف ایک رن سے شکست دی۔ دریں اثنا، بابر اعظم کی زیر قیادت پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو ان کے ہوم گراؤنڈ پر دو رنز سے شکست دی۔

پی ایس ایل کے ابتدائی سالوں میں، کنگز اور قلندرز کے درمیان ایک بڑی مسابقت اور برتری ثابت کرنے کی خواہش تھی کیونکہ دونوں شہروں کے لوگ اکثر اپنے شہر کی بالادستی ثابت کرنے کے لیے بحث کرتے رہتے ہیں۔ دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کے درمیان صحت مند مقابلہ ہوا۔

جب سے بابر نے کنگز کو چھوڑ کر زلمی میں شمولیت اختیار کی، پشاور اور کراچی ایک دوسرے کے اعصاب پر سوار رہے، اسی لیے دونوں ٹیموں کے میچ کے دوران نیشنل بینک کرکٹ ایرینا کا ماحول بہت زیادہ پُرجوش رہا۔

Advertisement

پاکستانی کپتان نے کنگز کے لیے چھ سیزن کھیلے، لیکن بطور کپتان اپنے پہلے سیزن میں مایوس کن کارکردگی کے بعد، جہاں ان کی ٹیم 10 میں سے 9 میچ ہار گئی، فرنچائز نے ان کی جگہ حیدر علی اور شعیب ملک کی شمولیت کو ترجیح دی۔

قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ بابر اعظم کنگز کی انتظامیہ سے ناخوش ہیں اور فرنچائز کے لیے مزید نہیں کھیلنا چاہتے۔ نتیجتاً، بابر کے چاہنے والوں نے پہلے ہی زلمی کی حمایت میں جمع ہونا شروع کر دیا تھا۔

صورتحال اس وقت بگڑ گئی جب پی ایس ایل کے آغاز سے چند روز قبل کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے اپنے سابق ساتھی کھلاڑی پر طنز کیا اور ایک ویڈیو میں کہا کہ کنگز کے پاس اس بار بہتر موقع ہے کیونکہ ان کے پاس ٹیم میں خود غرض کھلاڑیوں کی بجائے بہتر میچ ونر موجود ہیں۔

مزید برآں، زلمی اور کنگز کے میچ سے پہلے، کراچی کے سب سے اعلیٰ تیز گیند باز محمد عامر نے کہا کہ ’’میرا کام وکٹیں لینا اور اپنی ٹیم کے لیے میچ جیتنا ہے، اس لیے میرے لیے بابر اعظم بھی ویسے ہی ہے جیسے ٹیلنڈر کھیل رہا ہو۔‘‘

دریں اثنا، بابر اعظم نے بے جا طنز و تنقید سے گریز  کرتے ہوئے

کہا، ’’لیگ کے لیے مقابلہ ہمیشہ اچھا ہوتا ہے۔ صرف کراچی ہی نہیں ہر ٹیم میں اچھے معیار کے مقامی بولرز موجود ہیں۔ جب میں کسی بھی معیاری بولر کے خلاف کھیلتا ہوں تو میں اپنی بنیادی تکنیک پر قائم رہتا ہوں۔‘‘

Advertisement

تمام تر ہیجان کے بعد، کراچی میں ہونے والے مقابلے نے ثابت کیا کہ ہوم سائیڈ سے زیادہ اسٹار بلے باز کے پرستار تھے

شائقین دائیں ہاتھ کے بلے باز کو 46 گیندوں پر 68 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو بڑے اسکور کی طرف لے جاتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔

اس کے برعکس، عامر اور عماد دونوں نے مقابلے کے دوران چار اور تین اوورز میں بالترتیب 42 رنز دیے۔

شعیب ملک نے بابر اعظم، عماد وسیم اور محمد عامر کے درمیان جاری مسابقت کے بارے میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تینوں کرکٹرز ایک دوسرے کے لیے بطور بہت احترام رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بابر، عامر اور عماد جب ملتے ہیں تو ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں۔ لیگ کے لیے مسابقت کا ہونا ایک صحت مند امر ہے۔ جب آپ میدان میں ہوں تو آپ کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اچھی بات یہ ہے کہ ہر کوئی ایک دوسرے کا احترام کرتا ہے اور اپنی حدود سے تجاوز نہیں کرتا۔‘‘

کرکٹ کے شائقین نے بھی اس نئی مسابقت کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس قسم کے موازنے لیگ کے لیے بہت اچھے ہیں۔

Advertisement

پشاور زلمی کے ایک حامی اسلم وزیر نے کہا، ’’بابر کی طرف سے عامر کی گیند کو کورز کی جانب ڈرائیو کرنے اور عماد پر جوابی حملہ کرنا خوشگوار تھا اور چونکہ ہم نے میچ جیتا ہے، اس لیے اب اگلا میچ زیادہ دلچسپ ہوگا اور زلمی کے اس میچ کو جیتنے کے امکانات اور بھی روشن ہیں۔‘‘

دریں اثنا، زلمی کے ایک اور پرستار نے ون ڈے میں ٹاپ رینک والے بلے باز کے خلاف عامر کے بیان کو غلط ثابت کرتے ہوئے کہا کہ کسی کھلاڑی کی بے عزتی نہیں ہونی چاہیے۔

دلاور خان نے کہا کہ ’’عامر کو بابر اعظم کے لیے اس قسم کا بیان نہیں دینا چاہیے تھا کیونکہ وہ پاکستان کے کپتان اور ایک عظیم کھلاڑی ہیں۔ مسابقت ایک زبردست چیز ہے، لیکن کسی کھلاڑی کی توہین کرنا درست نہیں ہے۔ اس طرح کے بیانات ٹیم کے ماحول کو متاثر کر سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’محمد عامر ایک لیجنڈری باؤلر ہیں اور انہوں نے دو آئی سی سی ٹرافی، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009ء اور چیمپئنز ٹرافی 2017ء جیتنے میں پاکستان کی مدد کی۔ انہوں نے اپنی پہلی پی ایس ایل ٹرافی جیتنے میں گیند کے ساتھ کراچی کنگز کی قیادت بھی کی۔ وہ ایک زبردست پرفارمنس کے ساتھ بی پی ایل میں بھی نمایاں رہے ہیں۔‘‘

مزید برآں، کراچی کنگز کے ایک مداح فرحت عباسی نے پی ایس ایل کے ستاروں کے درمیان جو کچھ ہوا اس پر غیر جانبدارانہ موقف اختیار کیا اور کہا کہ اس طرح کے مقابلے شائقین کے لیے صحت مند اور پرجوش ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ، ’’ہم بابر کے خلاف ان کی مسابقت سے لطف اندوز ہو رہے ہیں کیونکہ دونوں عالمی معیار کے کھلاڑی ہیں۔ اس سے قبل، عامر نے محمد حفیظ، مصباح الحق اور اظہر علی کے ساتھ مقابلہ کیا تھا، ہمیں بھی انہیں دیکھ کر لطف آتا تھا۔ کراچی پہلا میچ ہار گیا لیکن جس طرح عماد نے کھیل پیش کیا وہ مثالی تھا۔ اگر کراچی اسی طرح کھیلتا رہے اور لڑنے کا جذبہ دکھاتا رہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ ہارے یا جیتے۔ ہم اپنی ٹیم کی حمایت کریں گے اور بابر اور عامر کو آئندہ میچ میں ایک بار پھر آمنے سامنے دیکھنے کے منتظر ہیں۔‘‘

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
امریکی صحافی کرسٹینا گولڈ بم نے پاکستانی اسٹریٹ پرفارمرز کی زندگیاں داؤ پر لگا دیں
قومی کھلاڑی ہیڈ کوچ گیری کرسٹن سے خوش
’’انٹرنیٹ دوست، انٹرنیٹ زبردست اقدام‘‘ کے عنوان سے رونمائی ورکشاپ کا انعقاد 
وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی اٹلی کی سفیر سے ملاقات
لندن ہائی کورٹ، وکی لیکس کے بانی کی امریکہ حوالگی کا معاملہ ٹل گیا
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارقازقستان کےشہر آستانہ پہنچ گئے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر