افغان سرحد باب دوستی پر کشیدہ حالات کے حوالے دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کہتی ہیں کہ 30 جولائی کو پاک افغان سرحد پر باب دوستی پر افغان فورسز نے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس میں افغان فورسز نے فائرنگ بین الاقوامی سرحد کی پاکستان والی جانب جمع ہونے والے معصوم شہریوں پرکی جبکہ اسی دوران افغان پوسٹوں نے پاکستانی پوسٹوں پر تعینات فوجیوں کو بھی نشانہ بنایا جس پر پاکستانی فوجیوں نے اپنی مقامی آبادی کو بچانے کے لیے اپنے دفاع میں جواب دیا۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ تناؤ میں کمی کے لیے پاکستان نے اپنی فوجی اور سفارتہ ذرائع کو فعال کیا اور کافی سرتوڑ کوشیشوں کے بعد افغانستان کی جانب سے فائربندی کی گئی۔
واضح رہے کہ افغانستان کے ساتھ سرحد افغان انتظامیہ کی درخواست پر صرف پیدل آمد و رفت والوں اور تجارت کے لیے کھلی تھی پاکستان دونوں ممالک کے مابین ریگولیٹڈ تجارتی آمد و رفت کے لیے ٹھوس انتظامات کر رہا ہے تاہم ان ریگولیشنز کے مخالفین کی جانب سے بار ہا ان اقدامات کو چیلنج کرنے کی کوشیش کی جا رہی ہے۔
افغان صدر کا عید پر 500 افغان طالبان رہا کرنے کا اعلان
عید الاالضحی کے باعث بھی پیدل چلنے والوں کی آمد و رفت کی اجازت دی گئی تھی اس مقصد کے لیے جمع شدہ عوام کو افغان فورسز کی جانب سے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔
عائشہ فاروقی نے بتایا کہ بدقسمت واقعہ میں پاکستان کی جانب متعدد جانیں ضائع ہوئیں پاکستان کی جانب ہی ریاستی ڈھانچے کا بھی کافی نقصان ہوا بدقسمتی سے افغانستان کی جانب بھی کافی نقصانات ہوئے اگر افغانستان کی جانب سے فائرنگ کا آغاز نہ کیا جاتا تو اس سب سے بچاؤ ممکن تھاعلاقائی امن و سلامتی کی خاطر پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات میں سنجیدگی سے اضافہ کے عزم کی تجدید کرتا ہےامید ہے کہ ہماری مثبت کوشیشوں کا اسی انداز میں جواب دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News