سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔
رضا ربانی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مالی اور معاشی خودمختاری بین الاقوامی مالیاتی سامراج کے ہاتھوں بیچ دی گئی ہے، یہ افسوس کا مقام ہے کہ اب کئی عرصے سے پاکستان کا بجٹ پاکستان میں نہیں بنتا اور بجٹ کے حرف ائی ایم ایف طے کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں آئی ایم ایف کے معاہدے میں جو شرائط مانی گئی اس میں پیٹرول بجلی گیس کی قیمت اور اداروں کی نجکاری شامل تھی پھر اس کے بعد آئی ایم ایف کی شرائط سخت ہوتی گئیں، بہت دنوں سے بات چل رہی ہے کہ آئی ایم ایف بجٹ ریلیف سے رضا مند نہیں ہے، اگر وہ بضد ہیں تو ہم انھیں بتائیں گے کہ ہم ایسا بجٹ منثور کریں گے جو پیش ہوا تھا، ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے پر دوبارہ نئی شرائط پر مذاکرات کیے جائیں یعنی 2018 سے آئی ایم ایف معاہدے پارلیمنٹ میں رکھے جائیں اور وزیر قانون ایسا قانون بنائے کہ بین الاقوامی معاہدے کی توثیق پارلیمان سے کرائی جائے، حکومت اسٹیٹ بینک ترمیمی بل واپس لے اور اسٹیٹ بینک کے ساتھ ایک وفاقی اکاونٹ بنانا واپس لیا جائے، اسے بنانے کا مقصد ہے کہ قومی سلامتی پر بین الاقوامی سامراج نظر رکھ سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News