ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان نے ماضی میں بھی دہشت گردی کو شکست دی ہے اور آج بھی دہشتگردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے مختلف امور پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ امریکہ میں بین الاقوامی سطح پر موسیماتی تبدیلی خطرات سے آگاہ کررہے ہیں جبکہ انہوں امریکہ میں تنک ٹینک ممبران سے بھی ملاقاتیں کی ہیں تاہم بلاول بھٹو زرداری کی ابھی بھی امریکہ میں اہم ملاقاتیں جاری ہیں ۔
سی پیک، پاکستان اور چین:
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے لیے اہم منصوبہ ہے، یہ پاک چین دوستی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاک چین مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں سی پیک کے منصوبوں کو تمام زاویوں سے جائزہ لیا گیا ہے جس میں دونون فریقین نے سی پیک کو بلا تعطل جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔
پاکستان اور دہشتگردی:
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور چمن معاملے پربھی افغان حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے جس پر افغان ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا ۔
انہوں نے بتایا کہ چمن بلا اشتعال فائرنگ سے جانی و مالی نقصان ہوا ہے تاہم پاکستان افغان حکومت کے ساتھ برادرانہ و دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اپنے غیر ذمہ دارانہ رویہ کی وجہ سے سیکیورٹی کونسل کا ممبر بھی نہیں بن سکا، ترجمان دفتر خارجہ
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پر عزم ہے جس کے تحت ماضی میں بھی دہشت گردی کو شکست دی ہے اور ایک بار پھر دہشت گردی کو شکست دیں گے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ ہمارے قانون نافذ کرنے ولے ادارے قانون پر عملدرآری کے حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی سے ملک کو بچانے کے لیے افغانستان سمیت تمام پلئیرز سے رابطے میں ہیں، ہماری پالیسی امن، ترقی اور باہمی منسلکی پر مبنی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن ہی افغان مہاجرین کی باعزت واپسی کا واحد راستہ ہے ۔
پاکستان اور توانائی:
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو توانائی کے مسائل کا سامنا ہے لیکن پاکستان اس وقت روس سے تیل خرید نہیں رہا تاہم روس سمیت دیگر ممالک سے سستے تیل کی خریداری کے لئے کوشاں ہیں۔
افغانستان میں صورتحال:
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کے مابین ایک مربوط نظام بات چیت کے لئے موجود ہے اور افغان حکومت نے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ افغان سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہ ہو اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عالمی برادری اور افغانستان سے رابطے میں ہیں کیونکہ افغانستان میں امن خطے اور پاکستان میں استحکامِ لائے گا۔
اسکے علاوہ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں خواتین کی تعلیم پر پابندی ناقابل قبول ہے ، یہ پابندی اسلامی اقدار اور قرآنی تعلیمات کے برخلاف ہے تاہم طالبان عورتوں کی تعلیم پر پابندی کا فیصلہ فوری واپس لے ۔
مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ:
انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دئیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریاں بند کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت پاکستان میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، ترجمان دفتر خارجہ
انہوں نے اس با پر زور دیا کہ پاک بھارت سمیت تمام تنازعات بات چیت سے حل ہونے چائیے تاہم بھارت بات چیت کے لئے موضوع ماحول پیدا کرے ۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت میں بھی مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے جو کہ قابل تشویش ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی ویب سیریز پر پابندی بھارتی اقدامات ہندوتوا حکومت کی جانب سے خطے میں نفرت انگیز اقدامات سے بھارتی عوام کو لاعلم رکھنے کی کوشش ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News