Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا قومی اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کا اعلان

Now Reading:

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا قومی اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے کا اعلان

اربن ڈویلپمنٹ اورکلائمیٹ ریزیلیئنس منصوبوں میں پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی جائے، خالد خورشید

اتحادی سرکار کے ناروا سلوک پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان پھٹ پڑے، صوبائی حکومت کی جانب سے ہڑتال کا اعلان کردیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلے کبھی ایسی دشمنی اس خطے کے ساتھ نہیں ہوئی، اپنے لوگوں کو ساتھ لاکر قومی اسمبلی کے باہر احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں عوام کے ساتھ ہڑتال پر جا رہے ہیں، ہڑتال پر جائیں گے تو ان کو لگ پتا جائے گا، احتجاجاً کابینہ کا اجلاس قومی اسمبلی کے باہر کریں گے۔

وزیر اعلیٰ خالد خورشید نے کہا کہ وفاق نے مذاق بنا رکھا ہے، سمجھ نہیں آرہی کیا چاہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں، وفاق سے گرانٹ ملتی ہے تو صوبہ چلتا ہے، ڈھائی ارب میں کیسے پورے جی بی کو چلائیں؟

Advertisement

خالد خورشید نے کہا کہ وفاق نے جی بی کا 5فیصد بجٹ کاٹ دیا ہے، ہمیں وفاق سے گرانٹ ملتی ہے اس پر صوبہ چلتا ہے، ہم نے روڈ میپ دیا تھا کہ بجٹ میں کیا کیا ہوگا۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ وفاق نے اے ڈی بی کے صرف 2 ارب 8کروڑ ریلیز کیے، وفاق نے بجٹ 40ارب سے کم کر کے 25 ارب کردیا ہے۔

ہمیں ہمارا حق دیا جائے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی حکومت کو وارننگ

اس سے قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بھی اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت کو وارننگ دیتا ہوں ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا تھا کہ ان کے پاس پیسے ہیں لیکن یہ دے نہیں رہے، کے پی حکومت کے پاس تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے پیسے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے سابق فاٹا کے بجٹ پر کٹ لگایا جو خطرناک ہے، ہمیں دسمبر تک 5.5ارب روپے ملے ہیں۔

Advertisement

محمود خان نے کہا کہ ہمارے ساتھ بیٹھنا ہے تو بیٹھ جائیں اگر ہمیں ہمارے پیسے نہیں ملے تو کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔

‘حکومت ہمارے بقایا جات ادا کرے’

وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کو وارننگ دیتا ہوں ہمیں ہمارا حق دیا جائے، حکومت ہمارے بقایا جات ادا کرے، وفاقی حکومت کے پی حکومت کو دیوار سے لگا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کی تاریخ میں 1.3 ٹریلین بجٹ دیا، رجیم چینج کے بعد کے پی حکومت مشکل سے گزر رہی ہے۔

محمود خان نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ہمارے واجبات دے ہم بھیک نہیں مانگ رہے، فنڈز کے حوالے سے ون پوائنٹ ایجنڈا ہے۔ عمران خان کا وژن ہے کہ لوگوں پر سرمایہ کاری کرنی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
عالمی ادارہ صحت نے ملٹی نیشنل تمباکو کمپنیوں کے دعووں کی تردید کر دی
سگریٹ انڈسٹری میں ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، خواجہ آصف
وزیراعظم شہبازشریف ایرانی صدرکی نمازجنازہ میں شرکت کریں گے
پی ٹی آئی کے رہنما رؤف حسن نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی
وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اسٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ اجلاس
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہ ہوسکا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر