اسلام آباد: سینیٹ کے اجلاس کے دوران ایوان میں موجود سینیٹرز نے اسٹیٹ بینک کے ملازمین کی تنخواہوں پر شدید اعتراض اٹھا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اسٹیٹ بینک ملازمین کی تنخواہ اور پنشن کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
سینیٹ میں وزارت خزانہ کی جانب سے تحریری جواب جمع کرایا گیا جس میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک ملازمین کی تعداد 1178 ہے، گریڈ او جی 8 کے 16 ملازمین ہیں جن کی زیادہ سے زیادہ تبخواہ 39 لاکھ 35 ہزار روپے ماہانہ اور پنشن 11 لاکھ 95 ہزار روپے ہے جبکہ گریڈ او جی 7 کے 31 ملازمین ہیں، انکی تنخواہ 25 لاکھ اور پنشن 9 لاکھ 74 ہزار ہے۔
اس کے علاوہ گریڈ او جی 6 کے 60 ملازمین کی تنخواہ 15 لاکھ اور پنشن 8 لاکھ جبکہ او جی 4 کے 266 ملازمین کی زیادہ سے زیادہ ماہانہ تنخواہ5 لاکھ 76 ہزار اور 6 لالھ ۳۸ ہزار روپے تک ہے۔
تحریری جواب کے مطابق او جی 3 کے 286 ملازمین کی زیادہ سے زیادہ تنخواہ 2 لاکھ 91 ہزار اور پنشن 4 لاکھ 91 ہزار، او جی 2 کے 286 ملازمین کی زیادہ سے زیادہ تنخواہ 1 لاکھ 85 ہزار اور پنشن 4 لاکھ 29 ہزار روپے اور او جی ون کے 4 ملازمین کی زیادہ سے زیادہ تنخواہ 1 لاکھ 11 ہزار اور پنشن 2 لاکھ 283 ہزار روپے تک ہے۔
سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹرز نے اسٹیٹ بینک کے ملازمین کی تنخواہوں پر اعتراض کیا۔
اجلاس میں سینیٹر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ اندھا بانٹے ریوڑیا، مڑ مڑ اپنوں کو دے، ایک ایک ملازم کی تنخواہ چالیس لاکھ روپے تنخواہ ہے۔
دوسری جانب پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ کون سا ایسا کام ہے کہ ان کی چالیس چالیس لاکھ تنخواہ ہے۔
نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ دنیا بھر میں سینٹرل بینک کا سیلری اسٹرکچر سب سے مختلف ہوتا ہے، بینکنگ سیکٹر کی تنخواہیں بہت بڑھ چکی ہیں، اس لئے اہم تھا کہ اسٹیٹ بینک کی تنخواہ اچھی ہو۔
بعدازاں ایوان بالا کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں۔
ٹوئٹر پر ہمیں فالو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News